عورت مارچ کا خواتین کے حقوق سے کیا تعلق ہے? دعا بھٹو

0
49

میں عورت مارچ کے مخالف ہوں عورت مارچ کا خواتین کے حقوق سے کیا لینا دینا پی ٹی آئی جوائنٹ سیکرٹری سندھ دعا بھٹو

باغی ٹی وی: عورت مارچ کے‌حوالے سے پی ٹی آئی جوائنٹ سیکرٹری سندھ دعا بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا ایک ویڈیو پیغام شئیر کیا


انہوں نے کہا کہ اس مارچ میں ایک عزت دار عورت آپ کا بالکل ساتھ نہیں دے گی پی ٹی آئی کارکن نے کہا کہ ہمارے والد صاحب ہمارے فخر ہیں پمارا بھائی ہمارا غرور ہیں ہمارا شوہر ہمارا مسیحا ہے یہ ہیں تو ہم ہیں ہم ہیں تو یہ ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ آپ کس طرح کی آزادی چاہتے ہیں? اور اس کو میں سپورٹ کیسے کروں گی ?ہاں آپ نکلیں آپ پر تیزاب پھینکا جاتا اس کے لئے نکلیں آپ جہیز کے لئے نکلیں جہیز کے لئے مارا جاتا ہے زیادتی کی جاتی ہے ظلم کئے جاتے ہیں ایسے سلوگنز لکھیں تو ہر عورت آپ کا ساتھ دے گی میں آپکا ساتھ دوں گی

انہوں نے کہا ہر سیاسی عورت ہر طبقے کی عورت آپ کا ساتھ دے گی ایسے ظلم کے لئے آپ آواز اٹھاتے ان کو آپ ٹاپ ٹرینڈ رکھتے لیکن اگر آپ بے حیائی کو تاپ ٹرینڈ رکھیں تو آپکا بالکل بھی کوئی ساتھ نہیں دے گا

دعا بھٹو نے کہا کہ ہمارے ملک میں اور بہت بڑی بڑی مثالیں ہیں جن کو آزادی دی گئی جو آزاد ہیں جو آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں تو اگر آپ ایسے سلوگنز لے کر آزادی مانتے ہیں تو کس طرح کی آزادی مانگتے ہیں یہ سب جانتے ہیں کہ آپ کس طرح کی آزادی مانگتے ہیں عزت دار عورت اس چیز میں کبھی بھی آپکا ساتھ نہیں دے گی اور میں تو بالکل بھی نہیں دون گی

انہوں نے ویڈیو پیغام کے کیپشن میں لکھا کہ میں عورت مارچ کے خلاف ہوں عورت مارچ کا خواتین کے حقوق سے کیا تعلق ہے کھان خود گرم کرو اور میرا جسم میری مرضی فحش سلوگنز نہیں عورت کا باپ اس کا مان ہے اس کا بھائی اس کا رکھوالا اور اس کا شوہر اس کی عزت ہے اور عورت کے حقوق وراثت میں حصہ ہے معاشرے میں مقام ہے

انہوں نے ہیش ٹیگ ووئی ریجیکٹڈ میرا جسم میری مرضی استعمال کیا

واضح رہے کہ خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں نے 8 مارچ کوعالمی یوم خواتین پرملک بھر میں عورت مارچ منعقد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور عدالت نے بھی خواتین کو اپنے حقوق کے لیے مارچ کرنے کی اجازت دے دی ہے عدالت نے عورت مارچ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے مارچ کے منتظمین کو ہدایت کی وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مارچ کے دوران نامناسب نعروں اور بینرز کا استعمال نہیں کیا جائے گا

مجھے اچھا لگتا ہے جب مرد احترام میں خواتین کو نشست دیتے ہیں جویریہ صدیقی


عورت مارچ پر ملک بھر میں عام جلسوں سیاسی سماجی رہنماؤں سمیت ہر کوئی اپنی رائے کا اظہار کرتا دکھائی دیتا ہےاور سوشل میڈیا پر بھی عورت مارچ بحث کا موضوع بنا ہوا ہے اور یہ موضوع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب نجی ٹی وی چینل کے ایک براہ راست شو میں خلیل الرحمن قمر نے خواتین کے حقوق کی علمبردار خاتون ماروی سرمد کے لئے نازیبا الفاظ کا استعما ل کیا س کے بعد سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک طوفان برپا ہو گیا سوشل میڈیا پر ہر کوئی اپنی رائے کے مطابق اس مسئلے پر بات کر رہا ہے

کسی بھی فورم پر عورت کی تذلیل ناقابل قبول رویہ ہے فردوس عاشق اعوان

Leave a reply