برمنگھم: ورلڈ کپ کادوسرا سیمی فائنل آج آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا جار ہا ہے. آسٹریلیا نے انگلینڈ کو جیتنے کے لیے 224رنز کا ہدف دے دیا ہے۔آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اننگز کا آغاز ارون فنچ اور ڈیوڈ وارنر کیا، تاہم دونوں اوپنر اس بار بڑی پارٹنر شپ بنانے میں ناکام رہے، دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر کپتان فنچ جوفرا آرچر کی ان سوئنگ بال پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ بیٹسمین نے امپائر کے فیصلے کے خلاف ریویو لیا جو ضائع گیا۔
آسٹریلیا کی ٹیم کو اس وقت اور نقصان اٹھانا پڑا جب تیسرے اوور کی چوتھی گیند پر ڈیوڈ وارنر کرس ووکس کا نشانہ بن گئے، لیفٹ ہینڈ بیٹسمین نے 11 گیندوں پر 9 رنز بنائے۔ 14 کے مجموعی سکور پر ووکس نے ایک مرتبہ پھر شاندار گیند کرتے ہوئے پیٹر ہینڈز کومب کو بولڈ کر دیا۔ بیٹسمین صرف 4 رنز کی باری کھیل سکے۔
سمتھ اور وکٹ کیپر الیکس کیری نے سکور کو محتاط انداز میں آگے بڑھایا اور شاندار 103 رنز کی پارٹنر شپ بنائی، اس دوران وکٹ کیپر بیٹسمین کا آرچر کی گیند پر جبڑا ٹوٹ گیا تاہم پلیئر نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹوٹے ہوئے جبڑے کے ساتھ بیٹنگ کی۔
برطانوی سپنرنے آل راؤنڈر مارکس سٹونز کو ایل بی ڈیبیو کر دیا۔ گلین میکسیویل نے جارحانہ انداز اپنانے کی کوشش کی اور دو چوکے اور ایک چھکا لگایا تاہم آرچر نے زبردست گیند کرتے ہوئے وکٹ چھوڑنے پر مجبور کیا۔ کمنز بھی 6 رنز بنا کر سپنر عادل رشید کو وکٹ دے بیٹھے۔ سٹیو سمتھ نے زبردست بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ 119 گیندوں پر 85 رنز کی باری کھیلی اور بٹلر کی تھرو پر رن آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے فاسٹ باؤلر مچل سٹارک کے ساتھ مل کر 51 رنزکی پارٹنر پش بنائی۔
نویں وکٹ مچل سٹارک کی گری جو کرس ووکس کی گیند پر وکٹ کیپر جوز بٹلر کو کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے 36 گیندوں پر 29 سکور بنائے۔ آخری آؤٹ ہونے والے بیٹسمین بہرنڈروف تھے جنہوں نے 1 رن بنایا۔ ووڈ نے ان کی وکٹ حاصل کی۔ آسٹریلیا کی پوری ٹیم 223 رنز بنا سکی۔ عادل راشد اور کرس ووکس نے تین تین شکار کیے، آرچر کے حصے میں دو وکٹیں آئی۔
یاد رہے کہ ورلڈ کپ کےپہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے بھارت کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے .کرکٹ ماہرین کا آسٹریلیا اور انگلینڈ کے میچ کے حوالے سے کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یہ سیمی فائنل انگلینڈ جیت جائے.