آسٹریلوی کرکٹر میتھیو ویڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، 36 سالہ میتھیو ویڈ اب اپنے کوچنگ کیریئر کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔ وہ پاکستان کے خلاف ہونے والی سیریز میں کوچنگ اسٹاف کا حصہ ہوں گے، میتھیو ویڈ نے اپنے کرکٹ کیریئر میں 36 ٹیسٹ، 97 ون ڈے اور 92 ٹی ٹوئنٹی میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔وہ مستقبل میں تسمانیہ کی جانب سے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتے رہیں گے اور رواں سیزن میں بگ بیش لیگ میں ہوبارٹ ہیوریکینز کے لیے بھی کھیلیں گے۔

میتھیو ویڈ کی ریٹائرمنٹ کرکٹ کی دنیا کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔ ان کا تجربہ اور کارکردگی کئی نوجوان کھلاڑیوں کے لیے مثال بنے گی۔ کوچنگ کی دنیا میں ان کا سفر بھی دلچسپ ہوگا، خاص طور پر وہ جب پاکستان کے خلاف سیریز میں شامل ہوں گے۔ ان کا ڈومیسٹک کرکٹ میں کھیلنا اور بگ بیش لیگ میں ہوبارٹ ہیوریکینز کے ساتھ رہنا اس بات کی نشانی ہے کہ وہ کرکٹ سے جڑے رہیں گے۔ ان کی خدمات کا کرکٹ میں مزید استعمال یقینی طور پر اس کھیل کے لیے فائدہ مند ہوگا۔

میتھیو ویڈ آسٹریلیا کے ایک مشہور کرکٹر ہیں، جو 26 مئی 1988 کو ٹاسمانی میں پیدا ہوئے، وہ ایک باصلاحیت وکٹ کیپر بلے باز ہیں اور ان کی کرکٹ کی دنیا میں شراکتیں یادگار رہی ہیں۔میتھیو کے بچپن کا زیادہ تر وقت کرکٹ کے میدانوں میں گزرا۔ ان کے والد ایک مقامی کرکٹر تھے، جو ہمیشہ انہیں کھیلنے کے لیے حوصلہ افزائی کرتے تھے۔ میتھیو نے چھوٹی عمر سے ہی اپنی محنت اور لگن سے کرکٹ میں مہارت حاصل کی۔ انہوں نے اپنے دوستوں کے ساتھ محلے کی گلیوں میں کھیلنا شروع کیا، جہاں انہوں نے اپنی بیٹنگ اور وکٹ کیپنگ کی مہارت کو نکھارا۔میتھیو نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ٹاسمانی کی انڈر-19 ٹیم میں شمولیت اختیار کی۔ وہاں ان کی شاندار کارکردگی نے انہیں ریاستی ٹیم میں جگہ دلائی۔ ان کی قابلیت اور محنت نے انہیں بہت جلد آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے لیے منتخب ہونے کی راہ ہموار کی۔2012 میں، میتھیو ویڈ نے آسٹریلوی قومی ٹیم کے لیے اپنا پہلا میچ کھیلا۔ انہوں نے اپنی شاندار بیٹنگ اور وکٹ کیپنگ کی مہارت کی بدولت بہت جلد اپنے آپ کو ثابت کیا۔ ان کی ایک خاص بات یہ تھی کہ وہ مشکل حالات میں بھی پُر اعتماد رہتے تھے، جو انہیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مدد دیتی تھی۔میتھیو کے کیریئر میں کئی چیلنجز آئے، جیسے کہ انجری اور فارم میں اتار چڑھاؤ، لیکن انہوں نے کبھی ہار نہیں مانی۔ انہوں نے اپنی محنت اور عزم کے ذریعے ان تمام مشکلات کا مقابلہ کیا۔ ان کی شاندار اننگز اور شاندار وکٹ کیپنگ نے انہیں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں شامل کر دیا۔2016 میں ایک اہم میچ کے دوران، میتھیو نے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے حریف ٹیم کے خلاف 100 رنز بنائے، جس کی بدولت آسٹریلیا نے میچ جیت لیا۔ اس اننگز نے نہ صرف ان کے کیریئر کی رفتار کو بڑھایا بلکہ ان کے مداحوں کے دلوں میں بھی ایک خاص مقام بنا دیا۔میتھیو کی شادی 2015 میں بچپن کی دوست سے ہوئی تھی، اب ان کے دو بچے ہیں، جن کے ساتھ وہ اپنا زیادہ تر وقت گزارتے ہیں۔ وہ اپنے بچوں کو بھی کرکٹ کے کھیل میں دلچسپی لینے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، تاکہ وہ بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چل سکیں۔

غیر ملکی کوچز لگانے کافائدہ کیا ہے؟سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف کی باغی ٹی وی سے گفتگو

فخر زمان کو بابر کے حق میں بولنا پڑا مہنگا،بابر اعظم فخر کونکالے جانے پر خاموش کیوں؟

نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے سے نتیجہ جیت کی صورت میں آیا۔محسن نقوی

جیت کا سارا کریڈٹ پاکستانی عوام کو ملنا چاہیے۔شان مسعود

Shares: