پاکستان ٹی وی انڈسٹری کے معروف اور نامور ماڈل و اداکار منیب بٹ کا کہنا ہے کہ میری ذاتی رائے ہے کہ پاکستانی عوام کی وجہ سے ہی انڈسٹری میں ’ارطغرل‘ جیسے ڈرامے نہیں بنتے کیوں کہ وہ جس چیز کو دیکھنا چاہتے ہیں چینلز مالکان وہی بنانے پر مجبور ہوتے ہیں۔

باغی ٹی وی :رواں سال اپریل سے وزیراعظم عمران‌ خآن کی ہدایت پر پاکستانی سرکاری ٹی وی پر شہرہ آفاق ترک ڈرامہ سیریل ’دیریلیش ارطغرل‘ کو اُردو میں ڈب کر کے ارطغرل غازی کے نام سے نشر کیا جا رہا ہے جس نے پاکستان مئں مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کئے اور عوام نے اس ڈرامے کو دیوانوں کی حد تک پسند کیا جس کے بعد عوام ملک میں بھی ارطغرل جیسے تاریخی واسلامی واقعات پر مبنی ڈرامے بنائے جانے کے حق میں بولتے دکھائی دی۔ڈرامہ نہ صرف ّوام مین بے حد پسند کیا گیا بلکہ کئی معروف شخصیات اور شوبز ستارے بھی اس ڈرامے کے سحر میں مبتلا دکھائی دے رہے ہیں-

جن میں پاکستانی اداکار و ماڈل منیب بٹ بھی شامل ہیں-اس حوالے سے منیب بٹ سے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ پاکستان میں ارطغرل کی آمد کے بعد زیادہ تر لوگ پاکستانی انڈسٹری کے خلاف ہوگئے ہیں اور پاکستانی اداکاروں اور ڈراموں کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں اس حوالے سے میری ذاتی رائے یہ ہے کہ ’ارطغرل‘ جیسے ڈرامے بہت کم بنتے ہیں۔

منیب بٹ نے کہا کہ میں خود اس ڈرامے کا بہت بڑا مداح ہوں مجھ سمیت میرے تمام گھر والے اس ڈرامے کو دیکھتے ہیں اور مجھے تو لگتا ہے کہ میرے گھر والوں نے میرا کوئی ڈرامہ اس طرح نہیں دیکھا جس طرح وہ سب ارطغرل دیکھ رہے ہوتے ہیں لیکن حققیت یہ ہے کہ اس ڈرامے کے بعد ایک لیول سیٹ ہوگیا ہے اور مداح اب تمام پاکستانی ڈراموں کو اسی پیمانے پر ناپ رہے ہیں۔

اداکار نے کہا کہ جس طرح کچھ عرصہ پہلے لوگوں پر ’میرے پاس تم ہو‘ جیسے ڈرامے کا بھوت سوار تھا اور اب ارطغرل آگیا جو اچھی بات ہے لیکن اس کا نقصان یہ ہوا کہ اس کے بعد ہماری انڈسٹری پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں کہ ہم لوگ ایسے تاریخی اور اسلامی واقعات پر مبنی ڈرامے کیوں نہیں بنارہے ہیں۔

منیب بٹ نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ لوگوں یہ بات سمجھانا بہت ضروری ہے کہ پاکستانی انڈسٹری پر جو تنقید ہورہی ہے اس میں صرف ہم قصوروار نہیں بلکہ عوام بھی اس میں برابر کے شریک ہیں کیوں کہ وہ جو چیز دیکھنا یا خریدنا چاہیں گے چینل مالکان وہی چیز دکھائیں گے اور ہمیں پتہ ہے لوگ کس قسم کا مواد دیکھنا چاہتے ہیں اس لیے ہمیں بھی وہی ڈرامے کرنے پڑتے ہیں اگر لوگ دیکھنا بند کردیں گے تو ایسے ڈرامے بننا بھی بند ہوجائیں گے۔

اداکار نے کہا کہ ہماری ٹی وی انڈسٹری میں جو چکربازی ہوتی ہے یعنی بہو کا کسی اور کے بہنوئی کے ساتھ چکر یا سسر کا بہو کے ساتھ چکر مجھے بھی پسند نہیں اور یہ دیکھنے میں بھی بہت عجیب لگتے ہیں جب کہ معاشرے میں بہت کچھ ہورہا ہوتا ہے لیکن لازمی نہیں کہ سب کچھ دکھایا جائے مگر عوام شاید دیکھنا ہی یہی چاہتے ہیں اس لیے ایسے ڈرامے مسلسل بنتے ہیں۔

ارطغرل غازی کو پاکستان میں سب سے زیادہ کیوں دیکھا جاتا ہے وزیر اعظم عمران خان نے…

ارطغرل غازی صرف یہ ثابت کرنے کے لئے پاکستان لایا تھا کہ فحاشی کے بغیر بھی ریٹنگ آ…

Shares: