عوامی لیگ کا رہنما بھارت فرار کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار
بنگلہ دیش ،عوامی لیگ کے رہنما شہاب الدین احمد کے بھارت فرار کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ اسے کومیلا سرحد پر گرفتار کیا گیا۔
شہاب الدین نے طلبہ کی تحریک کے دوران پرتشدد حملوں کی قیادت کی تھی،عوامی لیگ کے مداری پور ڈسٹرکٹ یونٹ کے صدر 65 سالہ شہاب الدین احمد کو بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) نے بھارت فرار ہونے کی کوشش کے دوران حراست میں لے لیا ہے۔بی جی بی کے ایک ٹیکسٹ میسج کے مطابق، شہاب الدین کو کومیلا کے بی بی بازار کے قریب سرحدی علاقے سے گرفتار کیا گیا، بعد میں پوچھ گچھ کے دوران، بی جی بی کو معلوم ہوا کہ وہ عوامی لیگ کے مداری پور یونٹ کے صدر ہیں۔ مبینہ طور پر اس نے غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے کے ارادے سے اس علاقے میں رہنے کا اعتراف کیا۔بی جی بی نے اشارہ دیا ہے کہ فی الحال اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب شہریار کبیر کو ڈھاکہ میں گرفتار کر لیا گیا۔ایکتورر گھٹ دلال نرمل کمیٹی کے صدر شہریار کبیر کو ڈھاکہ میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس نے شہریار، ایک صحافی، فلم ساز، انسانی حقوق کے کارکن اور مصنف کو منگل کی صبح تقریباً 12:30 بجے بنانی میں ان کے گھر سے گرفتار کیا۔بنانی تھانے کے انچارج رسل سرور نے بتایا کہ شہریار اس وقت ڈی بی کی حراست میں ہے۔
سابق وزیر ریلوے نورالاسلام سوجان کو گرفتار کر لیا گیا۔ڈھاکہ کے شیامولی میں بنگلہ دیش کے خصوصی اسپتال کے کمرہ نمبر 833 سے پولیس نے اسے حراست میں لیا تھا۔سفر باڑی پولیس اسٹیشن کے آفیسر انچارج (او آئی سی) محمد فاروق احمد نے گرفتاری کی تصدیق کی۔انہوں نے بتایا کہ نورالاسلام سوجان دارالحکومت کے سفر باڑی پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے میں ملزم ہے۔ اس معاملے میں اسے گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے 2019-2023 کے دوران ریلوے کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
آئی سی ٹی کو حسینہ کے خلاف مزید پانچ شکایات موصول ہوئی ہیں،انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) کو معزول وزیراعظم شیخ حسینہ سمیت کل 228 افراد کے خلاف قتل، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی پانچ تازہ شکایات موصول ہوئی ہیں۔شیخ حسینہ اور دیگر 64 کے خلاف 20 جولائی کو میمن سنگھ کشور گنج ہائی وے پر کالج کے طالب علم نور عالم صدیق رقیب اور زبیر کے قتل کے الزام میں الزامات عائد کیے گئے تھے۔ رقیب کے والد عبدالحلیم اور زبیر کے والد انور الدین نے اتوار کو شکایت درج کرائی تھی۔شیخ حسینہ اور دیگر 27 افراد پر 19 جولائی کو دارالحکومت کے بڈہ علاقے میں بریک یونیورسٹی کے سامنے معروف حسین کے قتل کا الزام تھا۔ معروف کے والد محمد ادریس نے شکایت درج کرائی تھی۔ایک شفیق الاسلام سرکار نے شیخ حسینہ اور دوسرے نامعلوم ملزمان کے خلاف 19 جولائی کو اترا عبداللہ پور کے علاقے میں اپنے بیٹے فیصل سرکار کے قتل پر تیسری شکایت درج کرائی۔حسینہ کو 75 دیگر افراد کے ساتھ 19 جولائی کو میرپور 10 چوراہے کے علاقے میں 25 سالہ محفوظ الرحمان کے قتل کے حوالے سے درج ایک اور شکایت میں ملزم بنایا گیا تھا۔ یہ شکایت محفوظ کے والد عبدالمنان نے درج کرائی تھی۔ایک محمد امان اللہ نے معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ اور 57 دیگر کے خلاف 5 اگست کو اترا اعظم پور فٹ اوور برج کے علاقے میں اپنے بیٹے 13 سالہ سمیو امان نور کے قتل پر ایک اور شکایت درج کرائی۔
ریئل اسٹیٹ کا سب سے بڑا فراڈ،سیاستدان ،پولیس شامل،ملزمان دبئی فرار
وسیم ،کامران،ایاز،شمائلہ،ماہ نور،سرٹیفائڈ فراڈیئے،مبشر لقمان کے تہلکہ خیز انکشافات
5 سے 7 ارب کا فراڈ،لاہور کا پراپرٹی سیکٹر لرز اٹھا
فائنل راؤنڈ،ایک اور نومئی کی تیاری،مبشر لقمان نے خبردار کر دیا
وہی ہوا جس کا ڈر تھا،علی امین گنڈاپور کی ریاست کو دھمکیاں،اگلے دو ہفتے اہم
ایف آئی اے کاروائی کرے،166کھلاڑیوں کی لسٹ تیار،بابر کنگ نہیں کوئین نکلا
پی آئی اے کا جنازہ ہے،ذرا دھوم سے نکلے،مرحوم کیلیے بہت دعائیں