باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما بابا جان سمیت دیگرساتھیوں کی سزائیں معطل کر دی گئیں
عوامی ورکرز پارٹی کےرہنما بابا جان سمیت دیگرکو 9 برس بعد رہا کردیا گیا،رہا ہونے والوں میں بابا جان اور ان کے دو ساتھی شامل ہیں،عدالت نے گرفتار افراد کو 40 سال سے 90سال قید بامشقت کی سزائیں سنائی تھیں ،بابا جان اور دیگر کو 2011 میں ہنگامہ آرائی کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا
ممبر صوبائی اسمبلی و صدر پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈووکیٹ نے امپھری کے مقام پر جیل سے رہائی پانے والے کامریڈ بابا جان اور افتخار کربلائی کا استقبال کیا اور اسیر رہنماؤں کو مبارکباد بھی پیش کی۔ بابا جان اور ساتھیوں کا کیس امجد حسین ایڈووکیٹ لڑ رہے تھے.
بابا جان اور انکے ساتھیوں کی رہائی کے لئے ہنزہ میں دھرنا دیا گیا تھا عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان نے اعلان کیا تھا کہ بابا جان اور انکے ساتھیوں کو رہا نا کیا گیا تو گلگت سمیت سارے علاقے میں دھرنا شروع کیا جائیگا۔
گلستان رانی اسیر شکر اللہ کی بہن نے کہا تھا کہ ہم دھرنے میں ہیں، دس سالوں سے چودہ بھائی اسیران ہنزہ کے نام سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند ہیں،میرے بھائی کو قید کیا گیا، میری چھوٹی بہن جو فرسٹ ایئر کی سٹوڈنٹ تھی ،سات مئی 2016 کو جب اس نے سنا کہ بھائی کو سزا ہوئی تو اس نے خود کشی کی کوشش کی،اسیران کے گھر کے بہت زیادہ مالی و جانی نقصان ہوئے، کچھ کے بھائی اس صدمے کو برداشت نہ کرنے کی وجہ سے اس دنیا سے چلے گئے
ایک اور خاتون کا کہنا تھا کہ کسی نے بھی سوچا کہ کہ انکا کوئی قصور ہے یا نہیں ، میرا بابا بے گناہ سزا کاٹ رہا ہے، اتنا ظلم کیوں ہو رہا ہے ہمارے ساتھ،بے قصور لوگوں کو پکڑا ہوا ہے، ملزم چھوڑ دیئے جاتے ہیں، کس گناہ میں یہ سزا کاٹ رہے ہیں، حکومتی اداروں سے درخواست کرتی ہوں کہ پلیز میری ہیلپ کریں.
علی آباد ہنزہ میں 14 افراد کی رہائی کیلئے 6 دن سے دھرنا جاری