مسلمان عورت…!!!
(بقلم:جویریہ بتول).
اے مسلمان عورت تو پہچان لے مقام اپنا…
وقار اپنا……کردار اپنا……انعام اپنا…
جب تیرا وجود بھی زمیں پر باعثِ آزار تھا…
انداز بے رحم تھا بہت،نہ حقوق کا معیار تھا…
پیدائش پر بیٹی کے باپ سوچتا کئی بار تھا…
اسلام نے جو آ کر دیا، سمجھ وہ اِکرام اپنا…
بیٹی ہو بہن ہو تم بیوی اور پھر اک ماں…
جس صورت میں بھی ہو تم مہکاؤ یہ گلستاں…
تمہیں عطا رب نے کیا ہے حقوق کا اِک آسماں…
بہت خاص ہو اب تم ،وجود سمجھو نہ عام اپنا…
مومنہ ہو تم مسلمہ ہو، قانتہ ہو تم تائبہ ہو…
عابدہ ہو تم ساجدہ ہو،راکعہ ہو تم خاشعہ ہو…
تاریخ کے سینے میں سیرتِ خدیجہ و آسیہ ہو…
کیوں بھولی ہو صفات یہ،بھولا ہے کیوں نام اپنا…؟
عمارہ کے نقشِ پر میدانِ جنگ میں صف آراء…
صفیہ کی ہو تم وارث رکھ سکتی ہو دل بڑا…
ماں عائشہ کی سیرت بنائے تمہیں علم کا دریا…
راستوں کو پہچان لو اب، گر کرنا ہے کام اپنا…
جنسِ بازار ہو نہ تہذیبِ مغرب کا معیار تم…
جن راہوں کی ہیں وہ راہی،ہو گی یقینًا بیزار تم…
حقوق کے نام پر استحصال کے وار پر رہو بیدار تم…
آشیاں سے کرکے بغاوت،کھو نہ دو زادِ تمام اپنا…
حیا کی تم پر چادر ہے،غیرت کا ملا ہے غازہ بھی…
ہر دَور میں ہے کردار تمہارا،رہے یہ عزمِ تازہ بھی…
تمہاری حفاظت کا ہے مکان ،نکلنے کا دوازہ بھی…
حصارِ عظمت گنوا نہ دینا،حصار رکھنا دوام اپنا…!
================================