اگر کوئی یہ سوچتا ہے …کہ فوجی موت سے ڈرجائے گا…..از…صابرحسین

اگر کوئی یہ سوچتا ہے
کہ آئین شکنی کی سزا سنگین غداری قرار
دیکر اس پر سزائے موت سے کوئی فوجی ڈر جائے گا ،تو وہ عقل کا انا ہے
کیونکہ فوجی موت سے نہیں ڈرتا ،حقیقت میں فوج میں بھرتی ہونے والا

ہر مرد و زن یہ سوچ کر داخل ہوتا ہے کہ پہلی ترجیح موت ہے
بارڈر پر کھڑآ سپاہی کسی انجان گولی کا نشانہ بن سکتا ہے

جہاز میں اڑنے والا پائلٹ ہزاروں پرزوں میں سے کسی ایک پرزے کی وجہ
سے جان سے جا سکتا ہے ،سمندر کی تہہ میں لیٹی سب میرین پانی کے دباؤ
سے پھٹ سکتی ہے اور درجنوں کی جان لے سکتی ہے ،کوئی فریگيٹ
کسی چٹان سے ٹکر کر پاش پاش ہو سکتا ہے اور محافظ وہیل کا نوالہ بن
سکتے ہیں

کمیشن لیا ،اعزازی تلوار لی ،پہلی ہی پوسٹنگ آرمڈ ڈویژن میں ہوتی ہے
چند مہینوں بعد جنگ میں جاتا ہے جلتے ٹینک سے لوگوں کو اور بمبوں
کو نکالتا ہے ،

پھر تیسرے دن شیل لگنے سے زحمی ہوتا ہے کماد کے کھیت
میں دو دن اکیلا پڑآ رہتا ہے ،ایک سپاہی اٹھا کر لاتا ہے ،پھر 71 کی جنگ
لڑتا ہے ،کمانڈو کورس کرتا ہے ،

انتہائي حساس اور خطرناک مشن مکمل
کرتا ہے ،خانہ کعبہ کو خارجیوں سے پاک کرتا ہےگولیوں کی بوچھاڑ میں زںدہ بچ جاتا ہے ،عمدہ کارکردگي پر میجر جنرل بنتا ہے،مری میں ہوتا ہے جی ایچ کیو طلب کیا جاتا ہے ہیلی کاپٹر بھیجا جاتا ہے ،گآڑی لیکر نکل پڑتا ہے ،لانے والا ہیلی کاپٹر واپسی پر کریش ہو جاتا ہے دو پائلٹ شہید ہو جاتے ہیں لفٹننٹ جنرل بنتا ہے ،

منگلہ کا کور کمانڈر بنتا ہے جی ایچ کیو طلب کیا جاتا ہے ،جیب لیکر پنڈی کی طرف چلتا ہے ،لانے والا ہیلی کاپٹر دوسرا کریش ہو جاتا ہے دو پائلٹ شہید ہو جاتے ہیں ،کور کمانڈر کانفرنس ہوتی ہے ملک میں صدر اور وزیراعظم کا جھگڑا چل رہا ہوتا ہے ،میٹنگ میں کہتا ہے ہمیں وزیراعظم کا ساتھ دینا چاہیئۓ ،یہ بات نواز شریف کو پتہ چلتی ہے وہ آرمی چيف بنا دیتا ہے ،جب نواز شریف کو پتہ چلتا

ہے یہ تو پکا محب وطن ہے درباری نہیں تو اسے خطرہ محسوس ہوتا ہے کارگل ہوتا ہے انڈیا کی چیخيں نکال دیتا ہے ،انڈیا اور کلنگٹن کہتے ہیں اسکو ہٹاؤ ،سری لنکا جاتا ہے واپسی وزیراعظم براہ راست حکم دیتا ہے جہاز کو مت لینڈ کرنے دو
اور ایک انجینئر کو جو درباری ہوتا ہے ضیا الدین بٹ کو آرمی چيف بنا دیتا ہے

فوج مارشل لاء لگآ دیتی ہے ،پنڈي میں خود کش حملہ ہوتا ہے ایک پولیس انسپکٹر
کی لاش اڑ کر مشرف کی فرنٹ شیشے پر آ لگتی ہے لیکن بچ جاتا ہے ،دوسرا حملہ جھنڈا چیچي کے مقام پر ہوتا ہے جیمر کی وجہ سے بم لیٹ پھٹتا ہے اور اتنا طاقتور بم کے پل کے کنکریٹ کے ٹکڑے مشرف کی گآڑی کو آ لگتے ہیں پھر بچ جاتا ہے ،

پھر کراچي میں دو کنٹینرز میں ہزار ہزار کلوگرام بارودی مواد بھر کر
سڑک کے دونوں طرف کھڑے کے دیئے جاتے ہیں ،ان کے درمیان سے گزر جاتا
ہے انکی ریموٹ کنٹرول ریسیور کی تاریں خود بخود کھل ہوئی پائی جاتی ہیں

پھر بچ جاتا ہے ،طلال بگثی نے ایک کروڑ سر کی قیمت رکھی طلال نہیں رہا
عبد الرشید نہیں رہا ،بیت اللہ ،حکیم اللہ نہیں رہے ،ہر دشمن بم سے پھٹا کئي تو ایسے مرے کہ بیوی اور بیٹوں کو دو سال بعد پتہ چلا کہ اماں بیوہ ہے دو سال سے

اللہ نے ہر قدم پر حفاظت کی ،ذاتی کردار کیا ہے اللہ کو معلوم ہے ،لیکن ایک بات
یہ صابر حسین قسم کھا کر کہتا ہے ،اس نے ہمیشہ ملک کا بھلا کیا ،بھلا سوچا
ایک دس روپئے کی کرپشن کا الزام نہیں
اور حب الوطن کا سب سے بڑا ثبوت انڈیا اور امریکا آج خوش ہیں

فوجی موت سے نہیں ڈرتے ،اور نہ کوئي جنرل اس وجہ سے رک جائۓ گآ کہ سزا موت ہے اور نہ مشرف کو سزائے موت ہوگي ،یہ خام خيالی اور اصل غداروں
کی خوش فہمی تو ہو سکتی ہے حقیقت نہیں

انگریز نے جو پودا 1925 میں لگآیا تھا ،جب کوئی مسلمان ملک یا راہنما قابو نہیں آتا تو 1925 والے پالتو ان پر چھوڑ دیتا ہے وہ پھر مسلمانوں کو قتل کرکے اسکو
جہاد کہتے ہیں ،بارش کے بعد پتنگوں کی طرح آج پھر نکلے ہیں
تانے بانے دیکھو ،پوسٹیں دیکھو ،وڈے انسانیت کے ہمدرد دیکھو

اگر کوئی یہ سوچتا ہے …کہ فوجی موت سے ڈرجائے گا…..از…صابرحسین

Comments are closed.