آئیندہ الیکشن کے لیے فریم ورک پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، فواد چوہدری

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نئی چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کی ضرورت ہے جہاں نیا الیکشن کمیشن ہو اور نئے الیکشن ہوں، ہم اگلے الیکشن کے لیے فریم ورک پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پانچ مخصوص نشستیں تحریک انصاف کا حق ہیں اور اس پر نمائندگی روکنا افسوسناک ہے، مخصوص نشستوں کا ضمنی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کو جس طرح غیر قانونی طور پر پنجاب کے مسند اقتدار پر بٹھایا گیا تھا وہ قابل شرم تھا اور الیکشن کمیشن نے ایک طرح سے مدد کی مسلم لیگ ن کی تاکہ حمزہ شہباز وزیر اعلی بن جائے۔

سندھ میں 800 لوگ بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں یہ ایک مذاق ہے، جس طرح کے الیکشن کروائے جا رہے ہیں یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہے.پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نیب ترامیم کے بعد نیب کا پریکٹیکلی انتقال ہوچکا صرف دفنانا باقی ہے، امید ہے سپریم کورٹ نیب ترامیم اور ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی تبدیلیوں کا کیس سنے گی۔

انہوں نے کہا کہ جعلی ارسطو احسن اقبال کہتا ہے ترقی ممکن ہے اگر چائے نہ پی جائے لیکن آج یہاں کریانہ دکانیں بھی زبردستی بند کروا دی گئی ہیں، ان سے نہ بجلی پوری ہو رہی ہے اور نہ تیل پورا ہو رہا ہے جبکہ عام آدمی کو سمجھ نہیں آرہی کہ زندگی کیسے گزارنی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارا نظام عدل کا حال یہ ہے کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ججز کو پلاٹ نہیں دینا چاہیے، ججز کی پینشن سب سے زیادہ ہے اور اس پر کوئی ٹیکس نہیں۔

سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت بدترین فسطائیت پر قائم ہے لیکن تحریک انصاف فسطائیت اور آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں، عمران خان کو جس طرح دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے خلاف مزاحمت کریں گے۔

Comments are closed.