آزاد کشمیر کے انتخابات میں امن و امان کی صورتحال برقر رکھنے کے لیے تقریباً 43 ہزار 500 اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔
باغی ٹی وی : میڈیا سے بات کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے چیف سیکریٹری شکیل قادر خان نے بتایا کہ آزادانہ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابی عمل کے لیے انتظامیہ الیکشن کمیشن آزاد کمشیر کی ہدایات کے مطابق امن و امان برقر رکھنے کے علاوہ ووٹرز اور امیدواروں کو پُرامن ماحول فراہم کرنے پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔
چیف سیکریٹری نے بتایا کہ امن و عامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے آزاد کشمیر سے 5 ہزار 300 پولیس اہلکاروں، پنجاب پولیس سے 12 ہزار، خیبرپختونخوا سے 10 ہزار اور اسلام آباد پولیس سے ایک ہزار، فرنٹیئر کانسٹیبلری سے 400 جبکہ پاک فوج کے 6 سے 7 ہزار اور رینجرز کے 3 ہزار 200 اہکار طلب کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 5 ہزار 123 پولنگ اسٹیشنز میں سے 826 کو حساس جبکہ ایک 209 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر 6 سیکیورٹی اہلکار، حساس پر 4 جبکہ نارمل پولنگ اسٹیشن پر 4 اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
چیف سیکریٹری آزاد کشمیر نے بتایا کہ تمام حکومتی محکموں مثلاً کمیونکیشن اینڈ ورکس اور بجلی کو انتخابات کے سلسلے میں متعلقہ انتظامات کے لیے الرٹ رکھا گیا ہے جبکہ عید الاضحیٰ پر تمام سرکاری ملازمین کو صرف ایک روز کی چھٹی دی گئی ہے تمام پریزائیڈنگ افسران اور مجسٹریٹ کے علاوہ 250 افسران کو بھی مسجٹریٹ کے اختیارات دیے گئے ہیں تا کہ وہ موقع پر فیصلہ کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور انتظامی مشینری کو تمام ضروری مالی وسائل فراہم کردیےگئے ہیں سرکاری مشینری کے لیے الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پر بھی مکمل طور پر عملدرآمد کیا جارہا ہے اس سلسلے میں سرکاری ملازمین کی تعیناتیوں، تبادلوں اور ترقیوں پر مکمل پابندی عائد ہے سوائے چند ضروری کیسز کے جس کے لیے کمیشن سے پیشگی اجازت لے لی گئی ہے جبکہ نئی تعیناتیوں کو بھی روک دیا گیا ہے۔
چیف سیکرٹری کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی اور ضلعی سطح پر معلومات وصول کرنے کے لیے کنٹرول رومز قائم کردیے گئے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ اہلکار پولنگ بوتھ میں نہیں بلکہ پولنگ اسٹیشنز کے احاطے میں تعینات کیے جائیں گے۔