حویلی کہوٹہ، آزاد کشمیر: حویلی کہوٹہ کے ضلع میں نامعلوم افراد کی جانب سے 12 بور شاٹ گن سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والی مادہ تیندوا اپنی جانبر نہ ہوسکی اور زندگی کی بازی ہار گئی۔ اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (IWMB) کے مطابق، مادہ تیندوے کو کچھ ہفتے قبل زخمی حالت میں ریسکیو کیا گیا تھا۔ اسے نالے کے قریب کہوٹہ ریسٹ ہاؤس کے نزدیک پایا گیا تھا۔ تیندوے کے جسم میں چار گولیاں لگی تھیں، جن میں سے ایک کو نکالنے میں کامیابی حاصل کی گئی، لیکن باقی تین گولیاں اس کی موت کا سبب بنیں۔ دو گولیاں اس کی ریڑھ کی ہڈی اور دل کے قریب پائی گئیں، جو اس کی حالت کو تشویشناک بناتی رہیں۔ زخمی مادہ تیندوے کو ابتدائی طور پر ویٹرنری اسپتال کہوٹہ منتقل کیا گیا تھا، جہاں اسے فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔ اس کے بعد اسے آزاد جموں و کشمیر سے اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے ریسکیو سینٹر منتقل کیا گیا تھا تاکہ اسے مزید بہتر علاج فراہم کیا جا سکے۔
اسلام آباد وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کے مطابق تیندوے کے جسم میں ایکس رے کے ذریعے چار گولیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔ زخمی مادہ تیندوے کی موت کے بعد، نامعلوم ملزمان کے خلاف آزاد کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات نے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کے لیے درخواست بھی جمع کروا دی گئی ہے تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔مادہ تیندوے کو پکڑنے کے لیے آزاد کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات کی ٹیم نے جال کی مدد سے گھنٹوں کی مشقت کے بعد اسے کامیابی سے قابو کیا تھا۔ ٹیم نے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے زخمی جانور کو قابو کرنے کے بعد ویٹرنری اسپتال پہنچایا تھا، لیکن اس کے زخم اتنے گہرے تھے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود اس کی جان نہیں بچائی جا سکی۔

وائلڈ لائف کی حفاظت کے چیلنجز:

یہ واقعہ جنگلی حیات کے تحفظ کے حوالے سے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کی عکاسی کرتا ہے۔ ملک بھر میں جنگلی جانوروں کا غیر قانونی شکار اور ان پر حملے جنگلی حیات کے مستقبل کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں۔ اس طرح کے واقعات وائلڈ لائف کے تحفظ اور مجرموں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ضرورت کو اُجاگر کرتے ہیں۔محکمہ جنگلی حیات اور وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے ذمہ داران نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ایسے واقعات کے ذمہ دار افراد کو قانون کے مطابق سخت سزائیں دی جائیں گی تاکہ آئندہ کوئی اس قسم کی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔مادہ تیندوا کی موت نے جنگلی حیات کے تحفظ کی ضرورت کو ایک بار پھر سے اجاگر کیا ہے۔ جنگلی جانور نہ صرف قدرتی ماحول کا حصہ ہوتے ہیں بلکہ وہ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس لیے عوام میں جنگلی حیات کے حوالے سے شعور بیدار کرنا اور ان کی حفاظت کے اقدامات کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Shares: