سکیورٹی ذرائع کے مطابق عزم استحکام آپریشن کا غلط تاثر لیا گیا، کوئی آپریشن ہوگا نہ ہی کسی کو گھروں سے نکالا جائے گا، عزم استحکام کا مقصد نیشنل ایکشن پلان میں نئی روح پھونکنا ہے۔سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسمگلنگ اور منشیات کا پیسہ دہشتگردی میں استعمال ہورہا ہے، دہشتگرد خوارج ہیں، مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ذرائع نے بتایا کہ آپریشن عزم استحکام کے ذریعے اسمگلنگ اور منشیات کی بیخ کنی کی جائے گی، امن کے دیرپا قیام کے لئے موثر حکمت عملی ضروری ہے کیونکہ روزانہ 6 ملین لیٹر تیل ایران سے اسمگل ہوتا ہے جسکی اس سے قبل یہ مقدار 12 ملین لیٹر تھی، روزانہ 3 ٹن منشیات پکڑی جاتی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ہی تسلسل ہے جس میں دہشتگردی کی روک تھام کے لئے کثیرالجہتی پالیسی ترتیب دی جائے گی، منشیات اسمگلنگ کی روک تھام اور دہشتگردوں کو سزائیں دلوانے کے لیے موثر قانون سازی کرکے دہشتگردوں کو منتطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔اس حوالے سے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ان غیر قانونی ذرائع آمدنی سے دہشت گردوں کی مالی اعانت ہوتی ہے۔ غیر قانونی تمباکو کی صنعت سے ملکی معیشت کو نقصان ہورہا ہے جسکے لیے ایف بی آر کے فرسودہ نظام کو تبدیل کرنا ہوگا۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved