محمد اعظم خان:تمام بڑے سیاسی گھرانوں کا رشتے دارنگران وزیراعلیٰ

پختونخوا میں اپوزیشن لیڈر کا تجویز کردہ نام وزیر اعلیٰ نے بھی قبول کرلیا اور کہا کہ اعظم خان ہمارے لیے بھی قابل احترام ہیں.محمد اعظم خان صوبے کے چیف سیکرٹری اور 2007.08 میں نگران صوبائی کابینہ کے رکن رہ چکے ہیں. اعظم خان کی خیبرپختونخوا کے کم و بیش تمام سرکردہ سیاسی گھرانوں سے قریبی رشتہ داری ہے ۔

وہ سابق انسپکٹر جنرل پولیس، سابق نگران صوبائی وزیر عباس خان کے بھائی، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے کزن اور اٹک سے ن لیگ کے سابق رکن پنجاب اسمبلی خانزادہ تاج کے داماد ہیں جو سابق وزیرداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کے چچا ہیں۔

وہ آئی جی ظفراللہ خان کے بھائی سابق کمشنر خالد خان، اعظم خان کے ہم زلف ہیں۔ ظفراللہ خان اور خالد خان سابق آئی جی پولیس ڈاکٹر نعیم خان کے ماموں زاد بھائی ہیں۔ سابق آئی جی سکندر محمد زئی بھی خالد خان کے کزن ہیں جن کے صاحبزادے عدنان خان سابق وزیراعلٰی پرویزخٹک کے داماد ہیں۔

اعظم خان کے بھائی عباس خان کی اہلیہ سابق صوبائی وزیر خواجہ محمد خان ہوتی کی فرسٹ کزن ہیں جب کہ اعظم خان کے ایک بھتیجےعمرشہزاد کی اہلیہ پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیرعمرایوب کی ہمشیرہ ہیں۔ عمرایوب کی ایک کزن اے این پی کے سابق وفاقی وزیرحاجی غلام احمد بلورکی بہو ہیں۔

اعظم خان کا ایک بھائی محمد عباس خان انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا رہ چکا ہے ۔ عباس خان مفتی محمد عباس کی نگران کابینہ میں وزیر رہے ہیں۔ اعظم خان کے ایک اور بھائی میجر ریٹائرڈ مختیار احمد خان ایک عرصے تک عوامی نیشنل پارٹی سے منسلک رہے اوراے این پی کے ٹکٹ پر سینیٹر بھی بنے تھے۔
محمد اعظم خان 80 کے عشرے کے آخر میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا رہے ۔

وہ وفاقی سیکرٹری پٹرولیم اور سیکرٹری مذہبی امور کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے پاکستان ٹوبیکو بورڈ خیبر پختونخوا کے چیئرمین کے طور پر بھی کام کیا ہے اور سرکاری ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کئی نیم سرکاری اداروں کے ساتھ منسلک رہے ۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے ساتھ مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فلڈ کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔

Comments are closed.