اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی 8 مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔
باغی ٹی وی : اعظم سواتی کے خلاف ڈی چوک احتجاج میں مالی معاونت پر درج مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی ، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذولقرنین نے سماعت کی۔
پراسکیوٹر راجہ نوید اور اعظم سواتی کے وکیل سہیل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، پراسکیوٹر راجہ نوید کی جانب سے اعظم سواتی کی ضمانت کی مخالفت کی گئی،عدالت نے 20، 20 ہزار مچلکوں کے عوض 8 مقدمات میں اعظم سواتی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی۔
پی ٹی آئی میں اختلافات،لندن احتجا ج میں شہر یار آفریدی کو دھکے دے کر …
واضح رہے کہ 4 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان، عظمی خان، رہنما اعظم سواتی سمیت کئی کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
7 اکتوبو کر انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو 3 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
پی ٹی آئی کے احتجاج اور تشدد سے متعلق اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں 13 مقدمات درج ہیں، جن میں سیکرٹریٹ، سی ٹی ڈی، رمنا، سنگجانی، گولڑہ، کراچی کمپنی، ترنول، سنبل، نون، انڈسٹریل ایریا، کوہسار اور آبپارہ تھانے شامل ہیں۔
پہلا ون ڈے:پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف بیٹنگ جاری, 2 کھلاڑی آؤٹ
حسن ابدال کے تازہ مقدمے میں عمران خان، عظمیٰ خان، علیمہ خان، علی امین گنڈا پور، عمر ایوب، شیخ وقاص اکرم، شوکت بسرا، زین قریشی، نعیم حیدر، اعظم سواتی، بیرسٹر سلمان اکرم راجا، ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی صغریٰ بی بی، صوبائی وزیر عاقب خان، سابق وزیر زادہ، 11 ارکان صوبائی اسمبلی کے علاوہ 3 ہزار سے زائد کارکنان کے نام شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں یہ الزام بھی لگایا گیا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں عمر ایوب اور بیرسٹر محمد سیف نے اپنی اشتعال انگیز تقاریر سے مظاہرین کو اکسایا، اعظم سواتی نے فنڈنگ فراہم کی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے وفاقی دارالحکومت پر مارچ کے لیے اپنے صوبے کے عوامی وسائل فراہم کیے۔