ازدواجی خاندانی نظام تحریر: فروا نذیر

0
31

آج کل ہم جس معاشرے میں زندگی گزار رہے ہیں وہاں سسرال کا نام لیتے ہیc لڑکیاں عجیب سا رد عمل دیتی ہیں
سب لڑکیاں تو نہیں لیکن کچھ لڑکیاں ایسا کرتی ہیں۔۔۔

سوچنے کی بات ہے ایسا کیوں ہوتا ہے۔۔۔؟؟؟

اللہ پاک نے ہر انسان کو نکاح کا حکم دیا ہے اور فرمایا ہے؛
کہ نکاح ہر بالغ مرد و عورت پر فرض ہے
نکاح کرنا ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والٰہ وسلم کی سنت ہے نکاح اس لیے لیا جاتا ہے تاکہ انسان اپنی نسل کو پروان چڑھا سکیں
اور بد امنی سے بھی بچنے کے یہ بہترین طریقہ ہے کہ جس کو تم پسند کرتے ہو جائز اور پاکیزہ رشتے میں اپنا لو اللہ تم پر اپنا کرم کریں گا…
لیکن لوگوں نے نکاح کو بھی ایک فیشن سا بنا لیا ہے نکاح تو ہوگیا

لیکن کچھ لڑکیوں نے سسرال کے بارے میں اتنے غلط نظریات رکھے ہوئے ہیں کہ شادی کے بعد وہ پرسکون نہیں رہتی اور کہتی پھرتی ہیں کہ سسرال ایسا ہے یا ویسا یے..
تو یہ بات غلط ہوتی ہے سسرال بھی ایل گھر ہی ہوتا ہے لیکن اس معاشرے میں رہتے ہوئے لوگ غلط سوچ کو رکھنا شروع ہوگئے ہیں مانا کی کچھ ساس یا سسر سخت ہوتے ہیں۔۔

لیکن کیا آپ اس بات کو مانتے کہ کچھ ماں باپ بھی تو سخت ہوتے ہیں لیکن وہ تو برے نہیں ہوتے بس سسرال ہی برا ہوتا ہے جب بہو اچھا سلوک نہیں کرے گی تو ساس کسطرح اچھا سلوک کریں گی…
آج کل لڑکیوں کو بس اتنی سی بات سمجھ میں نہیں آتی کہ سسرال میں رہتے ہوئے سبکو خوش کرنے کیلیے تھوڑا سا کمپرومائز (Compromise)کرنا پڑتا ہے تاکہ مسائل سے بچا جا سکیں..
لیکن لڑکیاں اس بات پر آتی نہیں وہ اپنی انا کو سامنے لے آتی ہیں اور پھر کیا ہوتا ہے جھگڑے تعلق خراب اور یا پھر علیحدگی….
لڑکیوں کو ایک اتنی سی بات سمجھ نہیں آتی کہ سسرال بھی تو گھر ہی ہوتا ہے وہاں کوئی دوسری دنیا کے لوگ تو نہیں ہوتے
جیسے اپنے گھر میں ماں باپ بہن بھائی بھابھی ہوتے اسی طرح سسرال میں بھی شوہر کے ماں باپ بہن بھائی بھابھی ہوتے
جہاں بس آپکو یہ کرنا ہوتا آپکو ان کے ساتھ اچھا سلوک اور عزت..
کیونکہ آپکی عزت بھی اس وقت ہو گی جب خود دوسروں کو عزت دوں گے…
جیسے کہا جاتا ہے: *جیسا کرو گے ویسا پاؤ گے* اگر اچھا سلوک کرو گے تو اچھا سسرال پاؤ گے اور برا کرو گے تو برا پاؤ گے…
لیکن آجکل اخلاقیات کی بہت کمی ہوتی جارہی ہے جیسے جیسے انسان تعلیم حاصل کررہا ہے اس میں انسانیت عقل و شعور ختم ہورہا ہے کچھ لوگوں میں …
تو یہ سب بہت غلط ہورہا ہے کیونکہ اللہ نے ہر انسان کو اسکا مقام اور عزت دیا ہے اب اسکو استعمال کیسے کرنا ہے وہ بھی بتایا گیا ہے..
لیکن استعمال نہیں کرتے لوگ یہی تو معاشرے کاسب سے بڑا فعال ہے.. اور پھرقصور وار سسرال کو ٹھہرادیا جاتا ہے ..
میں یہ بات سب پر نہیں بس کچھ پر کر رہی ہو تاکہ کوئی اپنے اوپر نہ لے اور ایک بار اپنی زندگی کا جائز لیں…
یقین مانیں سسرال کو اگر اپنا گھر ساس سسر کو والدین اور باقیوں کو بہن بھائیوں کی طرح سمجھے گے۔۔۔تو آپکو کوئی مشکل نہیں ہوگی اور جہاں مشکل ہو گی وہاں آپکا اللہ ہمیشہ ساتھ ہے…
میرا اس تحریر کو لکھنے کا یہی مقصد ہے کہ آجکل لوگ گمراہی کی طرف جا رہے ہیں
سسرال کو کچھ سمجھتے نہیں اور فورا ہی الگ گھر کرلیتے ہیں۔۔۔ لیکن ذرا سوچے کیا ان ماں باپ کو مان نہیں ہوتا جنہوں نے اتنی محنت اور محبت سے بیٹے کو قابل انسان بنایاہوتا ہے….
تو سب اس بات پر غوروفکر کریں کہ آپ کیا کررہے ہیں کہاں کھڑے ہیں اور آپکو کیا کرنا چاہیے..
میری تو یہی رائے ہے سسرال کو اپنا گھر سمجھ کر رہےاور ویسا ہی رویہ اختیار کریں
جیسا اپنے ماں باپ کے گھر ہوتا تو آپ پرسکون زندگی گزارو گے…
میری اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک مجھ سمیت ہر انسان کو بھلائی عطا فرمائے
اور سیدھے راستے پر چلائے اور ہمیشہ اللہ پاک سب کا حامی و ناصر ہو
آمین ثمہ آمین

تحریر: فروا نذیر
Twitter : @InvisibleFari_

Leave a reply