بی اے بی ایس سی کے امتحانات میں کراچی یونیورسٹی کی نا اہل انتظامیہ نے کرونا کی لہر کو نظر انداز کر دیا

0
63

سندھ پروفیسر ز اینڈ لیکچررز ایسو سی ایشن کراچی ریجن کے رہنماں پروفیسر منور عباس ، پروفیسر کریم ناریجو، پروفیسرامیر لاشاری، پروفیسر عبد المنان بروہی، پروفیسر نازیہ سولنگی، پروفیسر آصف منیر، پروفیسر محمد عدیل، پروفیسر سعید فاطمہ، پروفیسر حسن میربحر، پروفیسر عزیز میمن، پروفیسر عبدالمجید ٹانوری، پروفیسر عامر الحق، پروفیسر سید عامر علی شاہ، پروفیسر عبدالرشیڈ ٹالانی، پروفیسر نصراللہ بھٹی، پروفیسر رسول بخش قاضی، پروفیسر محمد جمال و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جامعہ کراچی کی نا اہل انتظامیہ نے گریجویشن کے کالج سائیڈ کے طلبا و طالبات سے سوتیلی ماں والا سلوک روا رکھے ہوئے ہے اور اس بار تو جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے تمام حدود پار کرتے ہوئے کرونا کا بھی خیال نہیں کیا۔
غیر معمولی طویل انتظار کے بعد جامعہ کراچی انتظامیہ نے کالج سائیڈ کیگریجویشن کے طلبا و طالبات کے امتحان کا آغاز تو کر دیا ہے مگر جامعہ کراچی کی بے رحم انتظامیہ نے کرونا کی غیر معمولی لہر کو نظر انداز کر تے ہوئے امتحانی مراکز پر نہ ماسک فراہم کیے نہ سینیٹائزر اور نا ہی تھرمل گن فراہم کی ہیں۔ اس طرح طلبا و طالبات سمیت اساتذہ کو بھی کرونا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ۔
سپلا کے رہنماں نے جامعہ کراچی انتظامیہ مشہورہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی سے سیکھنا چاہیے کہ امتحانات کیسے لیے جاتے ہیں اورکس طرح کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے میں امتحانی مراکز پر مدد کی جاتی ہے۔ سپلا کے رہنماں اس امر پر افسوس اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی کو آخر کب تک ایڈھاک ازم پر چلایا جائے گا اور کب کراچی کے بچوں پر تعلیم کے دروازے بند کرنے والی موجودہ تعلیم دشمن انتظامیہ کو تبدیل کرکے اہل ماہرِ تعلیم وائس چانسلر کو تعینات کیا جائے گا۔
سپلا کے رہنماں نے وزیرِ تعلیم سید سردار علی شاہ اور سیکریٹری کالج ایجوکیشن خالد حیدر شاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کا نوٹس لیں اور جامعہ کراچی کو پابند بنائیں کہ وہ گریجویشن کے طلبا و طلبات کے امتحانی مراکز پر ماسک، سینیٹائزر اور تھرمل گن فراہم کریں۔

Leave a reply