بھیرہ ایور فریش فارم شیخ دا لوک نے جانوروں کا فضلہ اور کیمیکل تلف کرنے کی بجائے اسے قریبی سیم نالہ میں پھینک دیا ہے جس سے علاقہ کا ہزاروں ایکڑ رقبہ بنجر ہو گیا ہے۔ مواضعات ڈھل،جھادہ،حافظ آباد، نبی شاہ اور طرطی پور کے زمینداروں محمد جالپ، رانا ابرار احمد، مختار احمد، سکندر حیات۔ نذیر احمد اور محمد رفیق وغیرہ نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کے ایور فریش فارم میں مالکان نے بیس ہزار سے زائد گائیں پال رکھی ہیں جن کا فضلہ اور کیمیکل کسی ایک جگہ اکٹھا کرنے کی بجائے انہوں نے اسے سیم نالہ طرطی پور میں ڈال دیا ہے جس سے نالہ بھر گیا ہے اور علاقہ کی چار ہزار ایکڑ سے زائد اراضی بنجر ہو کر رہ گئی ہے۔ زمیندار 2 سال سے گندم چاول اور دیگر فصلوں سے محروم سانس اور گلے کی بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ اگر مالکان نے متبادل انتظام نہ کیا تو زمیندار سیم نالہ بند کر دیں گے۔ جس کی تمام تر ذمہ داری فارم مالکان پر ہوگی۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر سرگودھا سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ایور فریش فارم انتظامیہ نے بتایا کہ انہوں نے محکمہ انہار سے معاہدہ کر رکھا ہے جبکہ مظاہرین کا کہنا ہے محلہ ایریگیشن نے فارم انتظامیہ کو صرف پانی سیم نالہ میں ڈالنے کی اجازت دے رکھی ہے مگر فارم انتظامیہ کے فضلہ او رکیمیکل سیم نالا طرطی پور میں ڈالنے سے نالہ بند ہو گیا ہے جس سے پیدا ہونے والے تعفن سے ہمارے جانو ر بیما ر فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔

Shares: