بھیرہ شدید بارشوں اور سیم نالہ میں جگہ جگہ شگاف پڑنے سے جمع ہونے والے پانی کو نکالنے کی کوششیں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکیں اور تحصیل انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی سے سینکڑوں ایکڑ رقبہ پر کھڑی مکئی،دھان، کماد اور دیگر فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔چاوہ کی جناح کالونی، نبی شاہ زیریں، طرطی پور،ٹھٹھی ولانہ اور دیگر علاقوں میں ابھی تک 3 سے 4 فٹ تک پانی کھڑا ہے۔ لاکھوں روپیہ کا گھریلوسامان تباہ ہوچکا ہے اور متاثرین کا کہنا ہے کہ مکانات میں کھڑے پانی کی فوری نکاسی نہ کی گئی تو اگلے چوبیس گھنٹوں میں سینکڑوں مکانات کے زمین بوس ہونے کا خطرہ ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر بھیرہ کی طرف سے روایتی غفلت کے نتیجہ میں علاقہ کے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ ایک سروے کے مطابق صرف چاوہ کی جناح کالونی میں 350 مکانات اور خاندان متاثر ہوئے جبکہ بارہ سو افراد کے لیے ڈپٹی کمشنر سرگودھا کی جانب سے سرکاری سطح پر کھانے پینے کا انتظام کیا گیا ہے۔ جس میں کھانے پینے کی اشیاء کے بیگز، خشک دودھ اورجوس شامل ہیں۔ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئر شیخ ریسکیو و بحالی عمل سے لمحہ بہ لمحہ با خبر رہنے کے لئے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا ہے کہ ان کی بحالی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن شعبہ خواتین کی سیدہ روزینہ کاظمی، نبی شاہ زیریں کے سید منیر حسین و دیگر نے کہا ہے کہ متاثرین کی امداد صرف فوٹو سیشن تک محدود رکھی گئی ہے پانی میں گھر سینکڑوں افراد اب بھی امداد کے منتظر ہیں۔

Shares: