دیوان ذرائع نے کہا ہے کہ عرس حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر پر محکمہ اوقاف و ضلعی انتظامیہ تقریبات و انتظامات کو لے کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے، کورونا وائرس کو آڑ بنا کر عرس بابا فرید تقریبات کو محدود کرنے کے باوجود شہر کو مقبوضہ کشمیر کی مانند سب جیل میں تبدیل کیوں کیا جارہا ہے؟ ضلعی انتظامیہ پر سوال اٹھنے لگے ہیں، عرس بابا فرید کی تقریبات محدود ہونے کے باوجود 25 ذوالحج کی پہلی رسم سے چند گھنٹے قبل اولاد گنج شکر سجادنشین دیوان مودود مسعود چشتی سمیت دیوان فیملی کو رسومات کرنے سے روکنے کا نوٹیفیکیشن جاری ہونا محکمہ اوقاف و ضلعی انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے، شہر فرید میں 2 روزہ بہشتی دروازہ کی رسومات میں وی آئی پی کو ماضی کے مطابق آنے کی اجازت دینا جبکہ عام زائرین جنہوں نے کورونا ویکسین لگوائی ہوئی ہے ان کو حاضری سے روک دینا چور کی داڑھی میں تنکے کی مانند ہے.
عابد علی بودلہ نمائندہ باغی ٹی وی پاکپتن







