لاہور ہائیکورٹ: کرکٹر بابر اعظم پر جنسی حراساں کرنے کے الزام کا کیس،کرکٹر بابر اعظم کے خلاف اندراج مقدمہ کے حکم کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی

عدالت نے اندراج مقدمہ کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی میں توسیع کر دی،عدالت نے بابر اعظم کے خلاف اندراج مقدمہ کے لئے رجوع کرنے والی خاتون کو 12 دسمبر کو طلب کرلیا ،جسٹس محمد وحید خان نے سابق کپتان کرکٹ ٹیم بابر اعظم کی درخواست پر حکم جاری کیا،درخواست گزار بابر اعظم کی جانب سے بیرسٹرحارث عظمت پیش ہوئے،بابر اعظم نے ٹرائل کورٹ کے اندراج مقدمہ کے حکم کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے،سابق کپتان پاکستان کرکٹ ٹیم بابر اعظم کی درخواست پر مزید سماعت 12 دسمبر کو ہو گی

واضح رہے کہ خاتون حامیزہ کی طرف سے لاہور کی عدالت میں ایک اور درخواست دائر کی گئی تھی جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بابر اعظم کے خلاف مقدمے کی درخواست پر بابر اعظم کے والد، بھائی، ایس ایچ او تھانہ ڈیفنس اے اور دیگر افراد ہراساں کر رہے ہیں۔ بابر اعظم کا خاندان مقدمے کی درخواست واپس لینے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔قبل ازیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کیخلاف اندراج مقدمہ کے لیے ہامزہ نے سیشن کورٹ سے رجوع کیا تھا،عدالت نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا جس کو بابراعظم نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا

بابراعظم شادی کا جھانسہ دے کر10 سال تک زیادتی کرتا رہا:میں نے بابرکی خاطربڑی قربانیاں دیں :حامزہ نے سارےپردے فاش کردیے

بابراعظم کس طرح حامزہ کوبلیک میل کرتے رہے:پردے میں ہونے والی گفتگو،رازونیاز کی باتیں سامنے آگئیں

بابراعظم کی حامیزہ کے ساتھ جنسی زیادتی،بلیک میلنگ:پی سی بی”مٹّی پاو”کہہ کرمظلوم کی بجائےظالم کے ساتھ کھڑی ہوگئی

بابر اعظم پر الزام لگانیوالی خاتون مدد طلب کرنے کہاں پہنچ گئی؟

واضح رہے کہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامیزہ نے بابر اعظم پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ بابر مجھے کورٹ میرج کے بہانے گھر سے بھگاکر لے گیا اور مختلف جگہوں پر کرائے کے مکانوں پر رکھتا رہا۔حامیزہ نامی لڑکی نے دعویٰ کیا کہ میرے ساتھ زیادتی کرنے والا کوئی عام شخص نہیں بلکہ بابر اعظم ہے   بابر اعظم سے میرا تعلق اس وقت کا ہے جب بابر کرکٹ نے کرکٹ کی دنیا میں قدم نہیں رکھا تھا اور بابر ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔

Shares: