بھارتی سپریم کورٹ میں چل رہے بابری مسجد کیس کی سماعت آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔ دونوں فریق مختلف موقف دے رہے ہیں۔
ایسا ہی ایک اعلان آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے دوران ہوا۔ بورڈ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بابری مسجد کیس میں سپریم کو کا جو بھی فیصلہ ہو گا اسے قبول کیا جائے گا۔ بورڈ کے بقول مسلم وکلاء نے سماعت کے دوران کافی مضبوط دلائل پیش کئے ہیں۔
بھارت، تین طلاق بل قانون بن گیا
بورڈ کا اجلاس مولانا رابع حسنی ندوی کی صدارت میں لکھنو میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بابری مسجد کیس ، یکساں سول کوڈ اور تین طلاق جیسے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بورڈ نے بابری مسجد کے حوالہ سے سپریم کورٹ میں چلنے والی سماعت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ بورڈ کے مطابق مسلم فریق کے دلائل بہت مضبوط ہیں ہونے کی وجہ سے انہیں اس بات کی قوی امید ہے کہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں ہی آئے گا۔
اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ بورڈ یکساں سول کوڈ کے معاملے پر اپنے پرانے موقف پر قائم ہے۔
بابری مسجد کیس: فیصلہ کب متوقع…. تاریخ آگئی
اجلاس میں یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ تین طلاق کے سلسلہ میں بنایا گیا قانون نہ صرف شوہر بلکہ بیوی اور بچوں کے مستقبل کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔ بورڈ کی لیگل کمیٹی اس قانون کے چیلنج کرنے بارے فیصلہ کرے گی۔
بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کیس میں ملزمان کا ٹرائل نو ماہ کے اندر کرنے کا حکم