بابری مسجد تھی، ہے اور رہے گی، ان شاءاللہ۔ اسدالدین اویسی

0
46

نئی دہلی۔ ا ٓل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے رام مندر کی تعمیر کی اجازت دینے والے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو ’ غیر منصفانہ اور نامناسب‘قرار دیا ہے۔دوسری طرف آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ بابری مسجد تھی اور رہے گی، ان شاءاللہ۔

نریندر مودی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے ایودھیا پہنچ گئے

قبل ازیں اسد الدین اویسی نے پرینکا گاندھی کے بیان پر طنزکرتے ہوئے کہا تھا کہ خوشی ہے کہ اب وہ ناٹک نہیں کر رہے ہیں۔ کٹر ہندوتوا کے نظریے کو گلے لگانا چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے، لیکن بھائی چارے کے مسئلہ پر وہ کھوکھلی باتیں کیوں کرتی ہیں۔

دراصل، پرینکا گاندھی نے بھومی پوجن پروگرام کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ رام سب میں ہیں،رام سب کے ساتھ ہیں۔ بھگوان رام اور ماں سیتا کے پیغام اور ان کی مہربانی کے ساتھ رام للا کے مندر کا بھومی پوجن کا پروگرام قومی اتحاد،بھائی چارے اور ثقافت کے انضمام کا موقع بنے۔

اسی طرح آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد ہمیشہ مسجد رہے گی۔ غاصبانہ قبضہ سے حقیقت ختم نہیں ہو جاتی۔ بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی نے اپنے ایک بیان میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کو ظالمانہ اور غیر منصفانہ قرار دیا۔

مولانا ولی رحمانی نے ترکی کی مسجد آیا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ حالات کتنے ہی زیادہ خراب ہوں ہمیں مایوس نہیں ہونا ہے۔

Leave a reply