مختلف میڈیا چینلز پر گھریلو ملازمہ پر تشدد کے کیس میں جج کی اہلیہ کے جانب سے یہ خبر چلائی جا رہی ہے کہ اس نے بچی پر تشدد کے کیس میں ہر قسم تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے،تاہم اسلام آباد کیپٹل پولیس کی جانب سے اس خبر کی مکمل تردید کی گئی ہے اور کہا ہے کہ مقدمہ کے متعلق تمام تر تفتیش قانون کے مطابق عمل میں لائی جارہی ہے۔ اورمقدمہ میں پیش رفت کے بارے ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کی طرف سے آگاہ کیا جائے گا۔کچھ میڈیا چینلز قیاس آرائیوں پر مبنی خبریں چلا رہے ہیں۔اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے یہ پیغام ٹوئیٹر پر شئیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتینش سے متعلق افواہوں پر کان مت دھریں۔قانون کی خلاف ورزی کرنیوالوں سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔چائلڈ لیبر قانوناً جرم ہے. ایسے کسی بھی واقعہ کا کسی کو علم ہو تو پکار 15 پر پولیس کو اطلاع دیں۔
واضح رہے کہ مختلف نیوز چینلز پر ذرائع سے سول جج کی اہلیہ نے اسلام آباد پولیس کو شامل تفتیش ہونےکی یقین دہانی کرادی۔اور آئندہ 2 روز میں سول جج کی اہلیہ اسلام آباد پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گی جبکہ سول جج کی اہلیہ نے لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت لے رکھی ہے۔
واضح رہے تشدد کی شکار بچی کا معاملہ 24 جولائی کو سامنے آيا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا تھا، جب بچی کو اسپتال پہنچایا گیا تو اس کے سر کے زخم میں کيڑے پڑ چکے تھے اور دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے اور وہ خوف زدہ تھی۔

Shares: