بچوں کی پرورش تحریر: صداقت حسین علوی

آج ایک انتہائی اہم عنوان پر قلم کو جنبش دینے کی کوشش کی ہے جس کی وجہ سے معاشرہ میں بہت زیادہ مسائل درپیش ہیں وہ ہے بچوں کی تعلیم و تربیت۔

 دین اسلام کے مطابق بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت والدین پر فرض کی گئی ہے آج ہم معاشرے میں دیکھتے ہیں کہ بچے والدین کا احترام نہیں کرتے اور آئے دن ویڈیو سوشل میڈیا کی زینت بن رہی ہیں جن میں بچے والدین کو مار پیٹ رہے ہوتے ہے اور بعض تو گھر سے نکال دیتے ہیں 

آج اسکول کیا کالج کیا یونیورسٹیوں میں بھی لوگ غلط کاریوں میں مصروف ہیں لڑکیوں کی خریدوفروخت کا دھندا بھی عروج پر ہے سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ٹیچرز کا احترام نہیں کیا جاتا یہ سب کچھ اس وجہ سے ہو رہا ہے ہے کہ والدین اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت میں کوتاہی کرتے ہیں آج نہ صرف لڑکے بلکہ لڑکیاں بھی چرس شراب اور دیگر نشہ آور اشیاء کا استعمال کرتی نظر آ رہی ہیں بچے زناء کا ارتکاب کرتے نظر آ رہے ہیں موبائل جیسی لعنت نے اتنا بگاڑ پیدا کر دیا ہے کہ لڑکے اور لڑکیاں ایک دوسرے کو غیر اخلاقی تصاویر شیئر کر رہے ہیں جو اکثر اوقات لیک ہو جاتی ہیں جو نہ صرف انکی بلکہ انکے والدین کی بدنامی کا باعث بن رہی ہیں آج شادیوں میں مجرا پارٹیاں کروائی جا رہی ہیں جن میں بچوں کی پرورش پر بہت برا اثر پڑ رہا ہے 

یقیناً سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے دنیا نے ترقی بھی حاصل کی ہے لیکن اسی کے ساتھ ساتھ اس نے معاشرے میں بہت زیادہ نقصانات بھی پہنچایا ہے آج اگر پوری دنیا میں سروے کیا جائے تو سب سے زیادہ پاکستانی عوام غیر اخلاقی مواد انٹرنیٹ پر دیکھتے ہیں بچے اکثر اوقات موبائل میں غیر اخلاقی مواد رکھتے ہیں جس سے انکی ذہنی نشوونما خراب ہو رہی ہے اور انکو طرح طرح کی جسمانی بیماریوں کا مسئلہ درپیش آتا ہے  

اس لئے اپنے بچوں کو برائیوں سے دور رکھنے کے لئے ان کی بہترین تعلیم و تربیت پر توجہ دینی چاہیے اور ان کی روزمرہ کی نقل و حرکت پر کڑی نگاہ رکھنی چاہیے 

اسلام نے بچوں کی پرورش یعنی تعلیم و تربیت کے لیے کئی رہنما اصول وضع کیے ہیں جن پر عمل کرکے ہم معاشرے کو بہتر سے بہتر افراد مہیا کر سکتے ہیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انکی اہلبیت علیہ السّلام اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اپنے بچوں کو بہترین تعلیم و تربیت دی ہمیں انکی سنت پر عمل کرتے ہوئے اپنے بچوں کی پرورش کرنی چاہیے

جب آپ اپنے بچوں کو دینی اور دنیاوی تعلیم دلوائیں گے تو یقیناً وہ نہ صرف والدین کا احترام کریں گے بلکہ خود بھی معاشرہ میں عزت دار تصور ہوں گے معاشرہ بھی انکی تعریف کرتا نظر آئے گا جب معاشرے میں آپ کے بچوں کی تعریف ہوگی تو یقیناً والدین کا بھی دل باغ باغ ہو گا 

موجودہ حکومت نے اسی چیز کے پیش نظر نصاب کو اسلام کے مطابق بنایا ہے اور کوشش کی ہے کہ قرآن و حدیث کو بھی نصاب میں شامل کیا جائے پرائیویٹ اسکولز کو بھی حکومت نے پابند بنایا ہے کہ وہ قرآن و حدیث کو اپنے نصاب میں شامل کریں یقینا اس حکومت نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے کہ پورے پاکستان میں ایک نصاب ہوگا الحمدللہ

اس لیے اسلام کے مطابق بچوں کی تعلیم و تربیت کو یقینی بنائیں تاکہ بہترین معاشرہ معرض وجود میں آئے جب بہترین معاشرہ پرورش پائے گا تو نا صرف خاندانی ترقی ہو گی بلکہ ملکی ترقی میں بھی نمایاں اضافہ ہو گا۔ 

اللہ تعالیٰ ہم سب کو بچوں کی بہترین پرورش کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثمہ آمین

Twitter I’d: @AlviViews

Comments are closed.