سکولوں سے سینکڑوں بچوں کی باقیات برآمد، کینیڈا میں مظاہرین نے ملکہ وکٹوریہ اورالزبتھ 2 کے مجسمے توڑ دیئے

سکولوں سے سینکڑوں بچوں کی باقیات برآمد، کینیڈا میں مظاہرین نے ملکہ وکٹوریہ اورالزبتھ 2 کے مجسمے توڑ دیئے #Baaghi

کینیڈا میں دو سابق بورڈنگ اسکولوں سے مقامی قدیم نسل کے سینکڑوں بچوں کی باقیات برآمد ہونے پر مشتعل مظاہرین نے ملکہ وکٹوریہ اور ملکہ الزبتھ دوم کے مجسموں کو گرا دیا۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبررساں ادارے ڈیلی میل کے مطابق یکم جولائی کو کینیڈا کا قومی دن منایا جاتا ہے تاہم رواں سال ملک کے دو سابق بورڈنگ اسکولوں سے مقامی قدیم نسل کے سینکڑوں بچوں کی باقیات برآمد ہونے کے باعث رنگا رنگ تقریبات کا انتظام نہیں کیا گیا۔

یہ ہلاکتیں دہائیوں قبل بورڈنگ اسکول میں مقامی قدیم نسل کے بچوں کو نئی تہذیب سے روشناس کرانے کے دوران تشدد سے ہوئیں جس پر ملک کے طول و ارض میں مظاہرے جاری ہیں جس میں مایوس کن نوآبادیاتی تاریخ پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور نسل کشی پر فخر نہیں کے نعرے لگائے گئے۔

مظاہرے کے دوران مشتعل افراد نے برطانیہ کی سابق ملکہ وکٹوریہ اور موجودہ کوئن ایلزبتھ کے مجسمے کو توڑ کر زمین پر گرادیا، کئی بادشاہوں کے مجسمے بھی گرائے گئے اور ان پر لال رنگ سے نشان لگادیا اور شدید نعرے بازی کی گئی ملکہ وکٹوریہ کے مجسمہ کے سر کو بعد میں ہٹا کر دریائے آسینیبوین میں پھینک دیا گیا۔

18 ویں صدی سے 1970 کے درمیان ، کینیڈک اسکولوں میں بھیجے جانے کے بعد ڈیڑھ لاکھ دیسی کینیڈین بچوں کو عیسائیت قبول کرنے پر مجبور کیا گیا اور انہیں اپنی مادری زبان بولنے کی اجازت نہیں تھی۔

بہت سوں کو مارا پیٹا گیا اور زبانی طور پر بدسلوکی کی گئی ، اور کہا جاتا ہے کہ ان کی موت 6000 تک ہوچکی ہے ، لیکن کینیڈا کی حکومت کی اس پالیسی کا برطانوی شاہی خاندان کے ساتھ بہت کم تعلق ہے ، جو رسمی سربراہان مملکت ہیں۔

کل کینیڈا میں ہونے والے مظاہروں سے ان کا امریکہ میں پھیل جانے کا امکان بڑھ گیا ہے اور نظرانداز ، بدسلوکی اور موت کے دعوؤں کے بعد وہاں اجتماعی قبروں میں بھی اسی طرح کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ملکاؤن اور بادشاہوں کے مجسموں کو گرانے اور بے حرمتی پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں لوگوں کے جذبات کا احساس ہے تاہم مجسموں کی بے حرمتی بھی قابل مذمت ہے۔

قبل ازیں یوم کینیڈا پر وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں بچوں کی باقیات کی دریافت سے ہمیں اپنی تاریخ کی ناکامیوں پر غور کرنے کا موقع ملا ہے۔ بدقسمتی سے کینیڈا میں اب بھی کچھ لوگ مقامی افراد اور بہت سے دوسری اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی پر مبنی رویہ رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کینیڈا کے علاقوں برٹش کولمبیا اور ساسکیچوان کے سابق بورڈنگ اسکولوں جو حکومت کے تعاون سے کیتھولک چرچ کے زیر انتظام تھے سے ایک ہزار کے قریب غیر نشان زدہ قبریں ملی تھیں۔

کینیڈا میں سابق سکول سے مزید 182 بچوں کی اجتماعی قبریں دریافت

کینیڈا کے ایک سکول کے احاطہ سے 215 بچوں کی باقیات برآمد

Comments are closed.