اگر آپ لاہور سے ہیں تو بری خبر۔ محکمہ ایکسائز نے ایک لاکھ گاڑیوں کی رجسٹریشن معطل کردی۔

0
35

 

شہباز اکمل جندران۔۔۔۔

باغی انویسٹی گیشن سیل۔۔۔۔

 

اگر آپ لاہور سے ہیں تو بری خبر۔ محکمہ ایکسائز نے ایک لاکھ گاڑیوں کی رجسٹریشن معطل کردی۔

 

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈنارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے رجسٹریشن کے وقت پورے سال کا ایڈوانس ود ہولڈنگ ٹیکس ادا نہ کرنے کی پاداش میں سال 2014-15اور 2015-16کی ایک ہزار سی سی سے بڑی انجن کی حامل تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن ان کے مالکان کو بتائے بغیر معطل کردی ہے۔اور ایسا محض لاہور میں کیا گیا ہے۔ صوبے کے دیگر35اضلاع میں ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس ادا نہ رکرنے والی گاڑیوں کو معطل نہیں کیا گیا۔


ایف بی آر، انکم ٹیکس آرڈیننس 2001کے سیکشن234کے تحت نیورجسٹریشن پر کسی بھی گاڑی پر ایڈوانس ودھولڈنگ ٹیکس وصول کرتا ہے۔یہ ٹیکس انکم ٹیکس کیطرف سے محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ وصول کرتا ہے۔تاہم گزشتہ دنوں اس وقت صورتحال عجیب ہوئی جب ایف بی آر حکام کی طرف سے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے افسروں کو بتایا گیا کہ لاہور کی موٹر برانچ کے 2014-15اور 2015-16کے آڈٹ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے وقت39کروڑ روپے ایڈوانس ودھولڈنگ ٹیکس کی رقم کم وصول کی گئی ہے۔


جس کے جواب میں ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایف بی آر حکام کو آگاہ کیا گیا کہ 1965کے موٹروہیکلز آرڈیننس کے تحت گاڑی کے مالک سے مالی سال میں بچنے والی باقی مدت کے تناسب سے ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔لیکن ایف بی آر، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے اس جواب سے مطمئن نہ ہوا اور بورڈ نے محکمے کے اکاونٹس منجمند کرتے ہوئے ایک کروڑ 84لاکھ روپے وصول کرلیے۔اکاونٹس منجمند ہونے پر ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے عدالت سے رجوع کیا اور ٹیکس کی ادائیگی کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرلیا۔


تاہم بعدازاں صوبائی سیکرٹری ایکسائز کی سربراہی میں ہونے والی دونوں محکموں کی خصوصی میٹنگ میں ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے ایف بی آر کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے آئندہ کے لیے پورے سال کا ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے کی یقین دہائی کروائی اور سال 2014-15اور2015-16کے ٹیکس کی وصولی کے لیے انوکھا اقدام اٹھاتے ہوئے لاہور میں اس عرصے کے دوران رجسٹرڈ ہونے والی ایک ہزار سی سی سے بڑے انجن کی حامل ایک لاکھ سے زائد تمام موٹر کاروں، اڑیوں،بسوں،ٹرکوں اور ویگنوں کی رجسٹریشن معطل کردی تاکہ ایسی گاڑیوں کے مالکان محکمے سے رجوع کرکے رجسٹریشن کے وقت کا پورے سال کا ودھولڈنگ ٹیکس ادا کریں۔


لیکن دوسری طرف محکمے کے اس اقدام سے ایسی گاڑیوں کے مالکان سخت پریشان ہیں کیونکہ رجسٹریشن معطل ہونے کی وجہ سے ان کی گاڑیوں کا آن لائن ریکارڈ بھی معطل ہوگیا ہے۔اور ان کے پاس دوران سفر اچانک گاڑی کے کاغذات یا آن لائن ملکیت کا ثبوت پیش کرنا اور گاڑی کی ملکیت ثابت کرنا ناممکن ہوگیا ہے۔جسے سے ایسی گاڑیوں کے مالکان سخت پریشانی میں ہیں۔

Leave a reply