بغداد اور واشنگٹن کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے پہلا دور کا آغاز ہو گیا

0
32

بغداد اور واشنگٹن کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے پہلا دور کا آغاز ہو گیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ، عراق میں آج بغداد اور واشنگٹن کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا پہلا دور شروع ہو رہا ہے۔ اس بات چیت کے طریقہ کار کے حوالے سے عراق میں داخلی سطح پر سیاسی اختلاف پایا جاتا ہے۔

عراق اور امریکا کی امور خارجہ کی وزارتوں نے دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی، سیکورٹی اور اقتصادی تعلقات کے مستقبل کے حوالے سے تزویراتی بات چیت شروع کرنے کے لیے اپنی تیاری مکمل کر لی ہے۔

عراق میں سُنّی سیاست دانوں نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے معاملے میں شیعہ سیاست دانوں کے انفرادی طرز عمل پر نکتہ چینی کی ہے۔ تاہم دوسری جانب انہوں نے اس بات چیت کے انتظامی امور کے سلسلے میں مصطفی الکاظمی کی حکومت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

اس بات چیت کے حوالے سے عراقی سیاست دان منقسم نظر آتے ہیں۔ شیعہ سیاسی قوتوں کی اکثریت کا اصرار ہے کہ عراقی اراضی سے غیر ملکی اور امریکی افواج کے انخلا کی تاریخ مقرر کی جائے۔ دوسری جانب کرد اور سنی حلقے اس کی تائید نہیں کرتے۔

یہ بات چیت دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے تعین کے لیے اسٹریٹجک فریم اور سیکورٹی سے متعلق سمجھوتوں پر دستخط کے تقریبا 12 برس بعد ہونے جا رہی ہے۔ توقع ہے کہ بات چیت کا آغاز سفیروں کی سطح پر دونوں وفود کے درمیان کلوز ٹیلی وژن سرکٹ کے ذریعے ہو گا۔ الکاظمی کی حکومت میں عراقی وزیر خارجہ کے حوالے سے رائے شماری نہ ہونے کے سبب امریکی وزیر خارجہ فریقین کے بیچ بات چیت کے نگراں ہوں گے

Leave a reply