عراق میں مظاہروں کی وجہ سے صورت حال دن بدن ابتر ہوتی جا رہی ہے ، احتجاج خونی رنگ اختیار کرتا جارہے . ہر روز ہلاکتوں میںاضافہ ہو رہا ہے .
تفصیلات کے مطابق : عراق میں پولیس اور ہنگامی طبی امداد کے کارکنان نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کے روز دارالحکومت بغداد میں کم از کم 3 مظاہرین ہلاک اور 35 زخمی ہو گئے۔ سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا تھا۔
عراق میں "العربیہ” اور "الحدث” نیوز چینلوں کے نمائندے کے مطابق عراقی حکام نے بدھ کی شب الناصریہ میں الغراف ڈسٹرکٹ کی جانب سیکورٹی کمک ارسال کی تا کہ صورت حال کو قابو میں کیا جا سکے۔
عراقی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جنہوں نے الغراف ڈسٹرکٹ کے ذمے داران کے گھروں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے بھی فائر کیے
کئی ہفتوں سےجاری احتجاج اور مظاہروں نے عراق کے بڑے شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ، اور یہ احتجاج اب خون ریز ہو چکا ہے. اس حتجاج میں عراقی سکیورٹی ایلکاروں کی طرف سے مظاہرین کے قتل اور غوا کا معاملہ اب کافی زیر بحث ہے . بدھ کے روز جاری ایک بیان میں سفارت خانے نے کہا "ہم نہتے احتجاج کنندگان کے قتل، اغوا، آزادی رائے کو درپیش خطرے اور تشدد کی موجودہ لہر کی پُر زور مذمت کرتے ہیں۔ عراقی عوام کو اپنے ملک کے مستقبل کے حوالے سے فیصلے کے سلسلے میں آزاد ہونا چاہیے.