باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سی تلخ باتیں ہیں جو آج نہیں کرنا چاہتا،

سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے دعویٰ کیاکہ ٹیکس فری بجٹ ہوگا حکومت نے 1200 ار ب روپے کے ٹیکس لگائے،32 سال سے پارلیمنٹ کودیکھا،بڑی بڑی تلخیاں ہوئیں لیکن ایسے حالات نہیں تھے ،پارلیمنٹ میں گزشتہ دنوں جوہوا اس پرافسوس ہے، دنیا تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اورہم وہیں ہیں، آج کے دورمیں مارشل لا کی گنجائش نہیں ہیلتھ کارڈ بانٹنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے ،ہیلتھ کارڈ بانٹنے کابڑا اسکینڈل آئے گا،دنیامیں جو آپریشن 20 لاکھ روپے کا ہوتا ہے وہ سندھ میں مفت ہو رہا ہے ،سندھ میں 50 اور 70 لاکھ روپے میں ہونے والے آپریشن بھی مفت ہو رہے ہیں

سید خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی خوشحالی ہی بہتر معیشت کی نشانی ہے،یہ پارلیمنٹ ہے تو ملک ہے،اس کا احترام لازم ہے ملک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نہیں نکلا جس پر افسوس ہے،ہمارے کان پر جوں نہیں رینگ رہی ،یہ سب کا معاملہ ہے،سندھ کے صحت کے نظام کو سلام ہے،ہم بھی ذمہ دار ہیں مگر جو اقدار میں بیٹھا ہے اس کی ذمہ داری زیادہ ہے ملک کو ایٹمی پاور بنا رہے ہیں ،مگر آبادی بڑھ رہی ہے اس پر سوچیں،ہماری زمین کم ہوتی جا رہی ہے اور آبادی زیادہ ہو رہی ہے،حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آبادی کو کنٹرول کرنے کیلئے کیا اقدامات کیے ہیں، ہماری زمین آبادی میں اضافہ کے حساب سے کم ہوتی جارہی ہے. اس ایوان میں 30 سال سے زیادہ کا عرصہ گزارا ہے مگر پچھلے دنوں جو کچھ ایوان میں ہوا ایسی صورتحال کبھی نہیں دیکھی

پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی خالی کرسی حکومتی بینچز کی طرف ایک بڑا خلا لگ رہی ہے،اچھا ہوتا اگر فنانس بل کی انتہائی اہم بحث میں وزیر اعظم شامل ہوتے،ایف بی آر کو ایک اور نیب بنایا جا ر ہا ہے،ایف بی آر کو جج، جیوری کا اختیار دینا درست نہیں ہوگا،

رکن قومی اسمبلی علی وزیر کا کہنا تھا کہ ریاست میں غریب بے بس ہو چکا ہے، سابقہ فاٹا کیساتھ کیے جانیوالے وعدے پورے نہیں ہوئے،کہا گیا تھا آپ کو دیگر ضلعوں کے مطابق حقوق دیئے جائیں گے فنانس کا چوتھا وزیر آگیا مگر آئی ایم ایف کی شرائط میں اضافہ ہو رہاہے، حکومت کا جنازہ 3وزرا قبر تک لائے،

ن لیگ کے رہنما خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ اگلے سال حکومت ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل نہیں کر سکے گی حکومت صرف غریب اور متوسط طبقے کے گرد پھندا تنگ کر رہی ہے حکومت کی معاشی پالیسی کا یہ خلاصہ ہے کہ امیر خوش اور غریب تنگ ہے کراچی کی صنعت گیس نہ ہونے کے باعث دو ہفتے سے بند پڑی ہے

وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ بجٹ ترمیم پرچند ایک کےعلاوہ کسی نے تقریر نہیں کی،موجودہ بجٹ مکمل طور پر غریب کے لیے ہے،فنانس بل میں کچھ ترامیم کیں ہم کرنے والے ہیں ،صرف باتیں نہیں کرتے ، اپوزیشن نے ترامیم پر کم بات کی تقاریر کی گئیں جو اعدادوشماردیئے ہیں ان پر عمل کر کے دکھا دیں گے، مہنگائی صرف 7 فیصد ہے ،فوڈ آئیٹم پر مہنگائی میں اضافہ ہوا،زارعت پر خرچ نہیں کرینگے تو کھانے پینے کی اشیا درآمد کرنا پڑینگی،

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

فواد چودھری، تھپڑ کے بعد صحافیوں کو دھمکیاں، ،متنازعہ ترین بیانات،کیا واقعی کرائے کا ترجمان ہے؟

پی ٹی وی کے پاس پرانے کیمرے، سپیئر پارٹس نہیں ملتے،قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف

پی ٹی وی سپورٹس پر اینکرز کی دس دس گھنٹے کی تنقید ، قائمہ کمیٹی نے تجزیوں کو غیر معیاری قرار دے دیا

فلم پالیسی کو بہت جلد عملی جامہ پہنایا جائے گا، قائمہ کمیٹی تعاون کرے گی: سینیٹر فیصل جاوید

شہباز شریف نے خط لکھ کر مدد مانگ لی

پارلیمنٹ سپریم، شہبازشریف گھٹنے نہ پکڑیں سیدھا راستہ پکڑیں، بابر اعوان

فواد چودھری کو مشورہ ہے،اپنی وزارت کا نام وزارت پروپیگنڈا رکھ دیں، شازیہ مری

آصف زرداری، خورشید شاہ اسمبلی پہنچ گئے، کیسا ہوا استقبال؟

Shares: