بحرین کے سپرسٹوروں پرہندووں کےبھگوان بکنے لگے،مسلمان خاتون کی دیدہ دلیری اورحکومت کا انتقام ،خاتون پرمقدمہ درج
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/08/bagwan.png)
منامہ:بحرین کے سپرسٹوروں پرہندووں کےبھگوان بکنے لگے،مسلمان خاتون کی دیدہ دلیری اورحکومت کا انتقام ،اطلاعات کےمطابق بحرین کے ایک سپر سٹور میں خاتون ہندو ﺅں کی مورتیاں دیکھ کر طیش میں آگئی،اس نے ایک ایک مورتی اٹھا کر فرش پر دے ماری اور ساری مورتیاں توڑ ڈالیں،
اللہ اکبر ،اللہ اکبر
یہ واقعہ بحرین کے ایک شاپنگ مال ( Mega Mart ) میں پیش آیا .
جب ایک خاتون شاپنگ کے لئیے گئی اور اس نے وہاں بھگوان کی مورتیاں دیکھیں جو بیچنے کے لئے رکھی گئیں تھیں ۔
یہ دیکھتے ہی وہ سیخ پا ہو گئی ۔👇💯❤️ pic.twitter.com/L52QjRpqQu— Khalid Kayani (@KayMRaja) August 16, 2020
ذرائع کےمطابق یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ سٹور کا مالک جو کہ ایک ہندو ہے اسے آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ایک اسلامی ملک میں یہ کام نہیں ہو گا،تم نے کس کی اجازت سے سٹور میں بیچنے کے لئے مورتیاں رکھی ہوئی ہیں
بحرین میں مسلم خاتون پر ہندومذہب کی توہین کرنے کا مقدمہ دائرکردیا گیا، خاتون نے شاپ میں مجسموں اور بُتوں کو توڑنے کے اعتراف کیا، پبلک پراسیکیوشن نے مقدمے میں متعدد دفعات لگائیں، بحرینی بادشاہ کے مشیر کا کہنا ہے کہ خاتون کا اقدام ناقابل قبول ہے۔
العربیہ اخبار کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں ایک خاتون نے دارلحکومت مناما کے علاقے جوفیر کی شاپ میں جاکر ہندومذہب کی علامت بُتوں اور مجسموں کو ایک ایک کرکے توڑ دیا، 54 سالہ خاتون کے اس اقدام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی شیئر ہوئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون جان بوجھ پر ہوش وحواس میں مجسموں کو زمین پر مار مار کر توڑ رہی ہے۔
بحرین پولیس نے مسلم خاتون پر ہندومذہب کی توہین کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ پولیس نے خاتون کو طلب کرکے قانونی کاروائی شروع کردی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن ٹیم کے سامنے خاتون نے اپنے اقدام کا اعتراف کیا ہے۔
Capital Police took legal steps against a woman, 54, for damaging a shop in Juffair and defaming a sect and its rituals, in order to refer her to the Public Prosecution.
— Ministry of Interior (@moi_bahrain) August 16, 2020
پبلک پراسیکیوشن خاتون کے ریکارڈ بیان کو جاری بھی کیا ہے۔ خاتون کے اس اقدام پر توہین مذہب، توڑ پھوڑ سمیت دیگر دفعات لگائی گئی ہیں۔ بحرین کے بادشا ہ کے مشیر شیخ خالد الخلیفہ کا کہنا ہے کہ خاتون کا اقدام ناقابل قبول ہے، کسی کے مذہب کی توہین اور علامتوں کی بے حرمتی کرنا بحرین کے لوگوں کی فطرت نہیں ہے۔ہمارے لیے تمام مذاہب کا احترام ضروری ہے۔