بالاکوٹ کے علاقے جلکھڈ میں لینڈ سلائیڈ نگ اور نالوں میں طغیانی سے ہزاروں سیاح پھنس گئے، جنہں غذائی قلت کا سامنا ہے، گاڑیوں میں پٹرول بھی کم رہ گیا۔

تفصیلات کے مطابق بالا کوٹ کے علاقے ناران اور جل کھڈ میں لینڈسلائیڈ نگ ہوئی اور نالوں میں طغیانی بھی آگئی جس سے سڑک پر پانی آگیا اور سیاحوں کی بڑی تعداد پھنس گئی۔ رات سے صبح ہوگئی لیکن معاملہ جوں کا توں ہے۔

ناران روڈ پر سیاحوں کو پھنسے کئی گھنٹے ہوگئے انہیں غذائی قلت کا سامنا ہے، گاڑیوں میں پٹرول بھی کم رہ گیا۔ سیاحوں نے اپیل کی ہے کہ ان کی مدد کی جائے۔ پانی کی رفتار تیز ہونے کے باعث امدادی کاموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈی سی مانسہرہ نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہراہ کو بھاری مشینری کی مدد سے آج شام 4 بجے کے بعد کھول دیا جائے گا، سیاح بابو سر ٹاپ سے چلاس کوہستان روڈ آمد و رفت کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

مانسہرہ کے تفریحی مقام جل کھڈ اور بڑوئی کے درمیان گزشتہ دوپہر کو شدید بارش اور کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے برساتی نالوں میں طغیانی آ گئی اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہراہ 8 مقامات پر بند ہو گئی جس کی وجہ سے گلگت آنے جانے والے سیکڑوں مسافر اور سیاح مختلف مقامات پر پھنس گئے۔

شاہراہ کھولنے کے لیے این ایچ اے کی بھاری مشینری موقع پر موجود ہے، رات کو اندھیرے کے باعث امدادی کام کو روک دیا گیا تھا جبکہ مسلسل لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مسافروں نے رات مقامی ہوٹلوں، گاڑیوں اور کھلے آسمان تلے گزاری۔

اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ نے بتایا کہ جل کھڈ اور بوڑاوئی کے درمیان شاہراہ کاغان پر ہر 2 کلومیٹر کے فاصلے سے 8 مقامات پر بھاری لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔ انہوں نے ریسکیو کیلئے خیبر پختونخوا حکومت سے ہیلی کاپٹر دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Shares: