بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

26 فروری سے ملک گیر پولیو مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے
0
93
Polio Virus

بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، نمونوں میں پائے جانے والے وائرس کا تعلق سرحد پار سے ہے۔

باغی ٹی وی : ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ بلوچستان کے ضلع سبی کے ایک نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہےدوسری طرف خیبرپختونخوا کے ضلع پشاور کے ایک نمونے میں بھی پولیو وائرس پایا گیا،26 فروری سے ملک گیر پولیو مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔

پولیو

ایک بیماری کا نام ہے جو شخص در شخص منتقل ہو سکتی ہے۔ یہ دراصل اعصاب کو کمزور کرنے والی بیماری ہے۔ پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے۔ یہ بیماری بچوں میں عام ہے لیکن اس کے شکار بالغ افراد بھی ہوسکتے ہیں۔ پولیو ایک سنگین اور ممکنہ طور پر مہلک متعدی بیماری ہے۔ پولیو وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں پھیلتا ہے اور دوسرے شخص کو متاثر کرتا ہے۔ یہ وائرس متاثرہ شخص کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جس کے نتیجے میں فالج (جسم کے حصوں کو حرکت نہیں دے سکتے ) ہو سکتا ہے۔ پولیو 1998 میں تقریباً دنیا کے تمام ہی ممالک میں موجود تھا اور براعظم افریقہ کے تمام ہی ممالک اس وائرس سے شدید متاثر تھے۔ سن 2011 تک پولیو صرف بھارت، پاکستان، افغانستان اور نائجیریا میں رہ گیا تھا۔ جبکہ بھارت کو 2011 میں پولیو فری ملک کراکر دیے جانے کے بعد 2014 میں ناجیریا میں بھی پولیو ختم ہو چکا ہے اور اب پولیو صرف پاکستان اور افغانستان میں رہ گیا ہے۔

میں وزیراعظم کا امیدوار نہیں،کابینہ کا حصہ نہیں البتہ وزیراعظم کوووٹ دیں گے، بلاول

علامات
پولیو وائرس سے متاثر ہونے والے زیادہ تر لوگوں میں عام طور پر یہ علامات نظر آئیں گی،گلے کی سوزش، بخار، تھکاوٹ ،قے یا متلی
سردرد، پیٹ میں درد، یہ علامات عام طور پر 2 سے 5 دن کے بعد اپنے طور پر دور ہو جاتی ہیں۔ پولیو وائرس انفیکشن کے ساتھ لوگوں کے ایک چھوٹے تناسب کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پر اثر انداز ہوتا ہے جس سے دوسرے وائرس زیادہ سنگین علامات کے ساتھ نظر آتا ہے۔

وائرس ایک متاثرہ شخص کے گلے اور آنتوں میں رہتا ہے۔ یہ منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے اور ایک چھینک یا کھانسی کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے۔ اگرچہ عام طور پر یہ وائرس ایک متاثرہ شخص کے پاخانہ (poop ) کے ساتھ رابطے کے ذریعے(پیٹ سے خارج ہونے والی گیس) پھیلتا ہے۔ اس کے ساتھ اگر آپ کے اپنے ہاتھوں پر پاخانہ لگ جائے تو بھی آپ کو پولیو وائرس متاثر کر سکتا ہے۔ یہ وائرس آپ کے اپنے منہ کو چھونے سے بھی آپ کی جلد پر آجاتا ہے۔ جو آپ کے ساتھ ساتھ ہر چیز کو آلودہ کر دیتا ہے حتہ کہ آپ اگر بیت الخلاء سے ہاتھ دھوئے بغیر کسی کھلونے یا کسی اشیاء کو چھولیں اور وہ کھلونا یا اشیاء کسی طرح کوئی بچا اپنے منہ میں ڈال لے تو اس سے بھی اسے پولیو ہو سکتا ہے۔

زیر تعمیر کالج کیمپس میں دوسری جنگ عظیم کا بم برآمد

ایک متاثرہ شخص سے فوری طور پر دوسرے شخص میں وائرس پھیل سکتا ہے اور اس کی باقاعدہ علامات 1 سے 2 ہفتوں کے اندرظاہر ہوجاتی ہے۔ وائرس کئی ہفتوں تک ایک متاثرہ شخص کے چہرے پر رہ سکتے ہیں چاہے آپ کتنی ہی بار منہ دھولیں۔ یہ خوراک اور پانی کے اندر مل کر ان کو بھی آلودہ کر سکتا ہے۔ پولیو سے متاثرہ شخص سے خود ایک بیماری ہوتے ہیں جو دوسروں کو وائرس منتقل کرنے اور انھیں بیمار کرسکتے ہیں۔

ایم کیوایم کی پندرہ نشستوں پر حیرت ہے اس کا جائزہ لیں گے،مراد علی شاہ

Leave a reply