سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا-
سینیٹرز اعظم نذیرتارڑ، مولا بخش چانڈیو، سیف اللّہ ابڑو، رانا مقبول احمد، فیصل سلیم رحمان،شہادت اعوان، کامل علی آغا، دنیش کمار،مشتاق احمد کے علاوہ وزارت داخلہ،ایف آئی اے،سی ٹی ڈی پشاور، نادرا، پی ٹی اے اور سی ڈی اے کے اعلیٰ حکام اجلاس میں شریک ہوئے-قائمہ کمیٹی نے سینیٹر رانا مقبول احمد کی جانب سے پیش کیا گیا بل”دی کریمنل لاز ترمیمی بل 2023“مزید بحث کیلئے موخر کردیا-موور کا کہنا تھا کہ ایکٹ میں لفظ”unsound Mind“کو”Mental Disorder“سے تبدیل کیا جائے-ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ اس بل پر ماہرین کی موجودگی میں تفصیلی بحث کی ضرورت ہے- چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 8 ماہ سے یہ بل تاخیر کا شکارہے- بحث کے بعد کمیٹی نے بل پر بحث کو اگلی میٹنگ تک موخرکردیا-چیئرمین کمیٹی نے وزارت داخلہ کو 15 دن میں اس ترمیمی بل کے حوالے سے تجاویز تیار کر کے کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ اس میں مزید تاخیر کی گنجائش نہیں –
سندھ میں کوئی نجی جیل نہیں،مولا بخش چانڈیو
سینیٹر مشتاق اور سینیٹر ثمینہ زہرہ کی جانب سے پیش کیا گیا مشترکہ بل ”دی کریمنل لاز (ترمیمی) بل 2023“ زیر بحث آیا-بل نجی جیلوں کی حوالے سے ہے-سینیٹر چانڈیو نے کہا کہ سندھ میں کوئی نجی جیل نہیں ہے-انہوں نے کمیٹی کو دعوت دی کہ جہاں وہ کہیں سندھ میں آکر مشاہدہ کرے-جس جگہ کی نشاندہی وہ کرے وہاں چلے جائیں گے-سینیٹر مشتاق احمد نے نجی جیلوں کے حوالے سے بی بی سی کی فروری کی رپورٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ وفاقی حکومت اس معاملے کا نوٹس لے-چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بی بی سی کی یہ رپورٹ کمیٹی کے حوالے کردیں ضرورت ہوئی تو وہاں کے آئی جی کو بھی بلا لیں گے-چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بل سے آئی سی ٹی، خیبرپختونخواہ نے اتفاق کیاہے-
بلوچستان میں 71 نجی جیل ہونے کا انکشاف
سینیٹر مشتاق کا کہنا تھا کہ اس وقت 71 نجی جیل صرف بلوچستان میں ہیں -سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان پینل کوڈ میں کسی نا کسی شکل میں اس حوالے سے قوانین موجود ہیں -انہوں نے کہا ہمیں ٹائم دے دیں سینیٹر شہادت اعوان اور وزارت داخلہ کے ساتھ ملکر اس بل کو بہتر شکل میں آپ لوگوں کے سامنے لے آئیں گے-بل پر بحث کے بعد کمیٹی نے بل کو مزید بہتر بنانے کیلئے تجویز دی کہ وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور شہادت اعوان ملکر 15 دن میں کمیٹی کے سامنے بل کو پیش کریں –
شراب کے کاروبار پر پابندی،بل پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت
سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے The Prohibition (Enforcement of Hadd) Order (ترمیمی) بل 2023 جو کہ شراب کے کاروبار پر پابندی لگانے کے حوالے سے ہے بھی زیر بحث آیا-سینیٹر اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ اس بل پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے-اس پر قانون و انصاف کی رپورٹ مانگوا لیتے ہیں -کمیٹی نے اگلی میٹنگ میں 15 دن کے اندر وزارت قانون و انصاف سے معاملے پررپورٹ طلب کرلی-کمیٹی وزارت قانون و انصاف کی رپورٹ آنے کے بعد معاملے پر مزید بحث کرے گی-
انسداد عصمت دری سے متعلق سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے”The Criminal Laws (amendment) bill 2023“بھی کمیٹی میں بحث کیلئے پیش کیا گیا-چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت قانون و انصاف ایک ماہ کے اندر ورکنگ کر کے بل کے حوالے سے اپنی رائے کمیٹی میں پیش کرے-
دیال سنگھ کے قتل کے بعد اسی نوعیت کے 3 ماہ میں 11واقعات
سینیٹر دنیش کمار نے خیبرپختونخواہ میں اقلیتی کمیونٹی کے ممبرز کی ٹارگٹ کلنگ اور بالخصوص پشاور میں دیال سنگھ کے قتل کا معاملہ اٹھایا-سی ٹی ڈی پشاور حکام نے بتایا کہ دیال سنگھ کے قتل کے بعد اسی نوعیت کے 3 ماہ میں 11واقعات ہوئے-انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی نے مختلف ایجنسیوں کے ساتھ ملکر کام کیا-مختلف آپریشنز میں ایک گروپ کے 11 بندوں کو گرفتار کیا جبکہ ایک بندہ مارا بھی گیا-جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ان کا تعلق داعش تنظیم سے ہے-جتنے بھی کیسز ہوئے اس میں افغانی ملوث نکلے ہیں کوئی ایک بھی پاکستانی نہیں ہے-سی ٹی ڈی حکام نے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو پکڑنے کے حوالے سے مفصل بریفنگ دی-بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ کچھ افغانیوں کے پاس نادرا کے شناختی کارڈز بھی موجود تھے-کیسز کو بہتر طریقے سے نمٹنے پر کمیٹی نے سی ٹی ڈی پشاور کو تعریفی سرٹیفیکیٹ دینے کا بھی فیصلہ کیا-
کس طرح جاری سمز کارڈ کی دوبارہ تصدیق کرائی جاسکتی ہے؟ کمیٹی کا سوال
نادرا کی کارکردگی سے متعلق بھی بہت اہم سوالات کمیٹی میں اٹھائے گئے-افغان شہریوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری ہونے کا معاملہ بھی کمیٹی کے سامنے آیا -کمیٹی نے نادرا حکام کو سوالات فراہم کئے اور کہا کہ اگلی میٹنگ میں اس پر تیاری کر کے کمیٹی میں پیش ہوں -نادرا کہاں کہاں چیک میٹ ہورہا ہے؟ نادرا کو کہاں مسائل درپیش ہیں؟، ان مسائل پر کس طرح قابو پایا جا سکتا ہے؟، اور حکومت کس طریقے سے نادرا کو ان مسائل سے نمٹنے کیلئے مدد فراہم کرسکتی ہے؟-جعلی سمز، نادرا کارڈز کے اجراء کے معاملے پر کمیٹی نے اگلی ان-کیمرہ میٹنگ میں یہ معاملہ دوبارہ اٹھانے کا فیصلہ کیا-ایف آئی اے، نادرا، پی ٹی اے اور داخلہ کمیٹی خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے-چیئرمین کمیٹی نے پی ٹی اے کو سوالات دئے کہ کس طرح جاری سمز کارڈ کی دوبارہ تصدیق کرائی جاسکتی ہے؟،فرنچائز پر پی ٹی اے کا کیا کنٹرول ہے؟، جتنے بھی ونڈرز ہیں ان پر پی ٹی اے کس طرح قابو پا سکتاہے؟-کمیٹی نے ہدایات دیں کہ جرائم پر قابو پانے کیلئے ایف آئی اے، وزارت داخلہ، سی ٹی ڈی، پی ٹی اے اور نادرا ملکر جعلی/افغان سمز، جعلی/افغان شناختی کارڈ کے روک تھام کیلئے باہمی مشاورت سے ایک رپورٹ تیار کر کے کمیٹی میں پیش کریں –
یونان کشتی حادثہ، 290 ڈیڈ باڈیز مسنگ ہیں
یونان کشتی حادثے بارے ایف آئی اے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی-انہوں نے بتایا کہ کشتی میں 317 پاکستانی تھے جس میں 12 بندے بچ گئے ہیں جبکہ 290 ڈیڈ باڈیز ابھی مسنگ ہیں -انہوں نے مزید بتایا کہ یونان حکام نے فنگر پرنٹس بھیجے جس میں 15 کی شناخت کی گئی ہے-ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ اس معاملے پر وزیراعظم نے بھی ایک کمیٹی بنائی ہے جو جلد اپنی رپورٹ مرتب کرے گی-چیئرمین کمیٹی نے ایف آئی اے حکام کو رپورٹ کمیٹی میں بھی جمع کرانے کے احکامات جاری کئے-
یونان کشتی حادثے میں 3 انکوائریاں اور 6 مقدمات درج
کشتی حادثہ،میتوں کو جلد از جلد پاکستان لانے کے فوری انتظامات کئے جائیں ،نواز شریف
کشتی حادثہ پر مریم نواز کا ردعمل
کشتی ڈوبنے کے حادثے پرنسل پرستانہ تبصرہ،یونانی رکن پارلیمنٹ کی پارٹی رکنیت معطل
انسانی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کے خلاف کریک ڈاؤن
لیبیا کشتی حادثہ میں ملوث انسانی سمگلر کو گرفتار
حادثے کے مرکزی ملزم ممتاز آرائیں کو وہاڑی سے گرفتار کیا گیا
انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کا ساتوں اجلاس ایف آئی اے ہیڈ کواٹر میں منعقد ہوا
شہری ڈوب چکے، کئی کی لاشیں ملیں تو کئی ابھی تک لاپتہ ہیں،