بلوچستان میں کرونا وائرس کے مزید 11 کیسز سامنے آ گئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں کورونا وائرس کےمزید 11 کیسز سامنے آگئے
محکمہ صحت بلوچستان کے مطابق بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 92 ہو گئی، کرونا کے مریضوں کا علاج جاری ہے،
حکومت بلوچستان نے صوبے میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی جبکہ شیخ زاید اسپتال کوئٹہ کو کورونا وائرس اسپتال قرار دے دیا گیا۔ ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی کے مطابق کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تصدیق کوئٹہ کے علاقے میاں غنڈی کے قرنطینہ مرکز میں ٹھہرائے گئے افراد میں ہوئی ہے، وائرس سے متاثرہ مریضوں کو آئسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے، نئے مریضوں میں تمام زائرین ہیں۔
صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں کورونا وائرس کی وباکی روک تھام کیلئے ویسٹ پاکستان اپیڈمک ڈیزیز ایکٹ 1958 کے تحت تا حکم ثانی ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی ہے، جس کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت انسداد کورونا وائرس کور کمیٹی بلوچستان کا اجلاس ہوا، اجلاس میں انسداد کورونا وائرس پر حکومتی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ صوبے میں انسداد کورونا وائرس کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں
قبل ازیں آئی جی ایف سی نارتھ بلوچستان میجر جنرل فیاض حسین شاہ نے چمن بارڈر کا دورہ کیا اورکورونا سےبچاؤ کےلیے چمن بارڈر پر قائم قرنطینہ سینٹر کا جائزہ لیا، بلوچستان میں کرونا سے بچاؤ کے لیے ایف سی بلوچستان اور ہر ادارے کی کاوشیں قابل ستائش ہیں.
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ملک بھر میں 139 مقامات پر23 ہزار557افراد کیلئے قرنطینہ سینٹر قائم ہیں جب کہ 216 مقامات پر 2942 افراد کیلئےآئسولیشن کی گنجائش موجود ہے۔تفتان میں ایران سےآنےوالے600 زائرین کیلئے قرنطینہ سینٹر موجود ہے، چمن اور طورخم میں بھی مجموعی طورپر 600 افراد کیلئےقرنطینہ قائم کر دیئے گئے ہیں۔