پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے بلوچستان کے علاقے مچھ اور کول پور کمپلیکس پر دہشت گردوں کے حملے کی تفصیلات جاری کی ہیں

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران گزشتہ 3 دن میں 24 دہشت گرد جہنم واصل ہوئے، دہشت گردوں کو سرچ آپریشن کے دوران انجام کو پہنچایا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کے حملے کو بہادری سے پسپا کیا،ہلاک دہشت گردوں میں شہزاد بلوچ، عطاء اللّٰہ، صلاح الدین اور عبدالودود شامل ہیں، باقی ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت کی جا رہی ہے، فائرنگ کے تبادلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 4 اہلکار اور 2 شہری شہید ہوئے ہیں،قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مؤثر جواب دہشت گردی سے جنگ میں ان کے بے لوث عزم کا ثبوت ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز ملک میں امن و استحکام یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ ہیں۔

ہم ایف سی اورآرمی کاشکریہ اداکرتےہیں کہ جنہوں نےہمیں بچایا،زخمی
دہشتگردوں کے 29 جنوری 2024 کو بلوچستان کے علاقے مچھ میں کیے جانے والے حملے میں زخمی ہونے والے مقامی افراد کے دل دہلا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں، دہشتگردوں نے پہلے سیکیورٹی فورسز پر حملے کی کوشش کی۔ ناکامی پر نہتے شہریوں اور مچھ میں واقع ماشاءاللہ ہوٹل میں ورکرز اور ڈرائیوروں کو یرغمال بنایا۔دہشتگردوں نے نہتے مزدوروں کو گولیاں ماری اور پھر مقامی لوگوں کی املاک اور ٹرکوں کو آگ لگانا شروع کردی۔پاک فوج اور ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے جوانوں نے ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے شہریوں اور مزدوروں کو دہشتگردوں کے چنگل سے بازیاب کراویا,اس ریسکیوآپریشن میں ایف سی کےدو جوانوں لانس نائیک رحمت اللہ اور سپاہی زمان نےاپنی جانوں کانذرانہ پیش کیااورنہتےمقامی زخمیوں اور دیگریرغمالیوں کوبازیاب کراویا۔ماشاءاللہ ہوٹل مچھ کے زخمیوں نے اس درد ناک آپ بیتی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے ہمیں گولیاں ماری اورپھرآرمی اورایف سی نےانہیں بچایا، دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والے شہری کا کہنا تھا کہ میں ماشاءاللہ ہوٹل مچھ میں کام کرتاہوں۔10دہشت گرد ہمارے کمرے میں آئے اوردہشتگردوں نےمجھےاورمیرےکزن کوگولی ماری،دہشتگردوں نے ہمیں کہا کہ ہوٹل مالک کو بتاو کہ ہوٹل خالی کردےہم اسے جلائیں گے،ہم ایف سی اورآرمی کاشکریہ اداکرتےہیں کہ جنہوں نےہمیں بچایا،یہ حملہ دہشتگردوں نےکیا تھا،ہمارابھائی دہشتگردوں کی اس کارروائی میں زخمی ہوا۔میرے بھائی کی گاڑی ابھی تک مچھ میں کھڑی ہے۔

مچھ میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل دہشتگرد ہلاک
بلوچستان کے علاقے مچھ میں دہشتگردوں نے مختلف مقامات پر سیکیورٹی فورسز پر حملے کئے،مگربروقت جوابی کارروائی سے سکیورٹی فورسز نے ان حملوں کو ناکام بنا دیا،لاپتا افراد کے نام پر ملک کو بدنام کرنے کی سازش بے نقاب ہو چکی ہے جس کی واضح مثال مچھ حملے میں ہلاک ہونے والے ایک دہشتگرد کی شناخت ہے،دہشتگرد عبدالودود ساتکزئی جس کو لاپتا افراد میں شامل کرکے ریاست مخالف پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا وہ مچھ حملے میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ہلاک ہو گیا,اس سے قبل دہشتگرد امتیاز احمد ولد رضا محمد بھی لا پتا افراد کی فہرست میں شامل تھا، جو سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران مار اگیا،عبدالودود ساتکزئی کی ہلاکت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ لاپتا افراد کا پروپیگنڈا کرنے والے اور بلوچستان کے دہشتگرد عناصر ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں جو وقتاً فوقتاً ریاست پاکستان کیخلاف حملہ آور ہوتے رہتے ہیں ،ہلاک دہشتگرد عبدالودود ساتکزئی کی بہن 12اگست2021سے بھائی کی گمشدگی کاراگ الاپ رہی تھی،حالیہ لاپتا افراد کے نام پر سیاست کرنے والی ماہ رنگ بلوچ جیسے ملک دشمن عناصر بیرونی قوتوں کی ایماء پر ملک میں بدامنی اور انتشار پھیلا رہے ہیں،جس کا مقصد بلوچستان کی ترقی کو روکنا ہے،اس سے قبل ایران کے علاقے میں جوابی حملے کے دوران بھی کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی کے دہشتگرد ہلاک ہوئے جنہیں ماہ رنگ بلوچ نے بطور بلوچ شہری تسلیم کیا،دراصل ماہ رنگ بلوچ کا ٹارگٹ صرف اور صرف قومی سلامتی کے ادارے ہیں ،مچھ اور اس جیسے بہت سارے دہشتگردانہ حملوں میں ملوث کالعدم تنظیموں کی مذمت ماہ رنگ بلوچ اور دیگر انسانی حقو ق کے علمبرداروں کی طرف سے کبھی نہیں کی گئی جن کی وجہ سے کئی معصوم بلوچوں کی جان گئی ،صرف سال 2023میں دہشتگردوں نے ضلع تربت میں 158دہشتگردی کی کارروائیوں میں 66افراد شہید جبکہ30سے زائد زخمی کئے،حال ہی میں بلوچستان نیشنل آرمی کے ہتھیار ڈالنے والے سرفراز بنگلزئی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ؛”ملک دشمن عناصر چندپیسوں کے عوض بلوچستان کے معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں“قدرتی وسائل سے مالا مال سرزمین بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے یا ریاست مخالف حکمت عملی اپناتے ہوئے معصوم بلوچوں کے خوشحال بلوچستان کے خواب کی راہ میں رکاوٹ بننا ہے یہ فیصلہ ماہ رنگ بلوچ اور دہشتگرد عناصر کو کرنا ہے

سابق وزیراعظم، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم بلوچستان کے علاقوں مچھ اور کولپور میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران چار سیکیورٹی اہلکاروں اور دو شہریوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ان کی بہادری ناقابلِ فراموش ہے۔ میں شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کرتا ہوں اور دہشت گردوں کے خلاف فوری کاروائی اور غیر متزلزل جنگ کے لئے ہماری سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ہم ایسی بزدلانہ کارروائیوں کے خلاف بطور ایک قوم متحد ہیں اور امن و استحکام کے لئے پرعزم ہیں۔

وزیر اعظم بن کر بلوچستان کے لاپتا افراد کا مسئلہ حل کروں گا۔بلاول

”مچھ“ میں سیکیورٹی فورسز کے کلئیرنس آپریشن کے دوران مزید 12 دہشت گرد جہنم واصل 

بھارت کا بلوچ نوجوانوں کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا منصوبہ بے نقاب 

بلوچ یکجہتی کونسل کی ماہ رنگ بلوچ کا ریاست مخالف پروپیگنڈہ بے نقاب

”بلوچ یکجہتی کونسل“ کےاحتجاجی مظاہرے کی حقیقت

Shares: