وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے ذریعے بیرون ملک نوجوانوں کے لیے باعزت روزگار کے دروازے کھول دیئے ہیں۔
باغی ٹی وی کے مطابق منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے وہ بیروزگار نوجوان جو مایوسی اور بے یقینی کا شکار تھے صوبائی حکومت نے ان کے لیے باعزت روزگار کے دروازے کھول دیئے ہیں۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نوجوانوں کو ریاست کے قریب لائیں گے اور انہیں ترقی کے مساوی مواقع فراہم کئے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج بلوچستان سے نوجوانوں کا پہلا گروپ بیرون ملک روزگار کے لیے روانہ ہو رہا ہے جو نہ صرف اپنے مستقبل کو سنواریں گے بلکہ پاکستان اور بلوچستان کے سفیر کے طور پر کام کریں گے اور اپنے گھرانوں کی کفالت اور معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ زر مبادلہ بھیجوانے کا ذریعہ بنیں گے۔
انہوں نے نوجوانوں کو ہدایت کی کہ وہ بیرون ملک جا کر محنت دیانت اور لگن سے کام کریں اور کوئی ایسا عمل نہ کریں جس سے پاکستان کی بدنامی ہو، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم اور ترقی کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ہمارا صوبہ دیگر علاقوں سے مختلف معروضی حالات رکھتا ہے، یہاں اگر کوئی نوجوان بیروزگار ہوتا ہے تو وہ ریاست مخالف عناصر کے ہتھے چڑھ سکتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ میرٹ اور گڈ گورننس کے ذریعے نوجوانوں کا ریاست پر اعتماد بحال کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر محکمہ لیبر اینڈ مین پاور اور بی ٹیوٹا کے حکام کو ہدایت کی کہ رواں سال جون تک تمام باقی ماندہ ٹرینڈ نوجوانوں کو بھی اس پروگرام کے تحت بیرون ملک بھجوانے کے عمل کو مکمل کیا جائے۔
میر سرفراز بگٹی نے اس پروگرام کی کامیابی پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اظہارِ مسرت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے نوجوانوں کو ایک روشن مستقبل فراہم کرنے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے بیرون ملک جانے والے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ اپنی محنت اور لگن سے اپنی جگہ بنائیں اور بلوچستان و پاکستان کا نام روشن کریں اور جس مقصد کے لئے انہیں بھجوایا جارہا ہے پوری تندہی سے روزگار پر توجہ دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کے ٹیکسز کے وسائل سے ان کو تربیت دی ہے اور بیرون ملک روزگار کا موقع فراہم کیا ہے اس لئے اگر کوئی بھی نوجوان محنت و لگن کے بجائے مقررہ مدت سے پہلے واپس آئے گا تو اس سے وہ اخراجات وصول کئے جائیں گے جو اس پر خرچ ہوئے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام پر عمل درآمد کے لئے مشیر برائے محنت و افرادی قوت سردار غلام رسول عمرانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکرٹری لیبر اور ڈائریکٹر جنرل بی ٹویٹا طارق جاوید مینگل اور دیگر حکام کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان نے 5 سالوں کے دوران 30 ہزار نوجوانوں کو ہنر مند بناکر بیرون ملک روزگار کے لئے کا جو ہدف مقرر کیا ہے اس کو مکمل کرنے کے لیے محنت سے کام کرنا ہوگا۔
وائی فائی انٹرنیٹ کی رفتار بڑھانے کے آسان طریقے
سونا مہنگا ،قیمتیں پھر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں