تونسہ : قصبہ سوکڑ میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ,بلوچستان پولیس ملازم جاں بحق.درجن سے زائد زخمی

تونسہ شریف ،باغی ٹی وی (نامہ نگارعمران لنڈ)سوکڑ میں بدترین بربریت کا مظاہرہ۔پندرہ سے بیس نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی نہتے شہریوں پر سیدھی فائرنگ سے بلوچستان پولیس کا ملازم جاں بحق جبکہ درجن سے زائد شہری شدید زخمی ہو گئے۔تفصیل کے مطابق گزشتہ رات سات بجے کے قریب تونسہ کی نواحی بستی سوکڑ میں دس موٹرسائیکلوں پر سوار بیس کے قریب شرپسندوں کی سیدھی فائرنگ سے بستی سوکڑ کا رہائشی نوجوان محمد حارث ملغانی جو کہ بلوچستان پولیس میں ملازم تھا جاں بحق ہو گیا جبکہ درجن سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے جن میں تین کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے ذرائع کے مطابق دو یوم قبل شاہصدرین کے کچھ شرپسندوں نے سابقہ رنجش کی بنا پر بستی سوکڑ میں فوجی ریاض کے بیٹے پر فائرنگ کی تھی جو معجزانہ طور پر فائرنگ سے محفوظ رہا تھا فائرنگ کی آواز سن کر اہل علاقہ نے ان کا گھیراؤ کر کے ایک شخص کو مع کار اپنے قابو میں کر لیا تھا جبکہ اس کے دیگر ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے مقامی لوگوں کے مطابق تحویل میں لیے گئے شخص کو اہل علاقہ نے شدید زدوکوب کیا تھا بعد ازاں اسکو مقامی پولیس کے حوالے کر دیا تھا اطلاعات کے مطابق اپنے ساتھی کو زدوکوب کرنے اور پولیس کی تحویل میں دینے کے ردعمل میں شاہصدردین سے بیس کے قریب شرپسند کلاشنکوفوں سے مسلح ہو کر دوبارہ بستی سوکڑ میں وارد ہوئے اور آتے ہی شہریوں پر سیدھی فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی محمد حارث جاں بحق جبکہ محمد عاطف محمد معاذ سمیع اللہ مٹھا گانمن چلتن والا گلشیر فوجی پاک آرمی اور دیگر آٹھ شہری شدید زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال تونسہ میں شفٹ کر دیا گیا ہسپتال ذرائع زخمیوں میں سے تین کی حالت نازک بتا رہے ہیں۔اس اندوہ ناک واقعے پر بستی سوکڑ کے تمام شہری گھروں سے باہر نکل آئے اور فائرنگ کی تحقیقات کیلیے آئی ہوئی پولیس وین پر حملہ آور ہو گئے پولیس ملازمان نے بھاگ کر اپنی جان بچائی اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے شدید پتھراؤ کر کے پولیس وین کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور پھر تمام مظاہرین نے بھائی موڑ کے مقام پر بین الصوبائی شاہراہ انڈس ہائی وے کو مکمل بلاک کر دیا کراچی پشاور ہائی وے بلاک ہونے سے تونسہ کے مقام پر ہزاروں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں آخری اطلاعات کے مطابق اہلیان سوکڑ اور پولیس کے مابین مذاکرات مکمل طور پر تعطل کا شکار ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق ڈی پی او ڈیرہ غازیخان کی ہدایت پر پورے سرکل تونسہ کی نفری کو ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کیلیے الرٹ کر دیا گیا ہے اور شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں ۔

Leave a reply