سندھ کے شہر لاڑکانہ کی معروف پروفیسر بلقیس ملک 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں ہیں اور مرحوم بلقیس ملک شیخ زید وومن اسپتال کی بانی تھیں جنہیں سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید پروفیسر بلقیس ملک کو 1974 میں لندن سے لاڑکانہ لائے تھے جس کے بعد انہوں نے اپنی ساری زندگی لاڑکانہ میں خواتین کے امراض کے حوالے سے قائم اسپتال میں علاج، تعلیم و تربیت میں صرف کر دی تھی۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں عرب امارات کے فرماں روا شیخ سلطان بن محمد القاسمی کی مدد سے لاڑکانہ میں شیخ زید وومن اسپتال بنایا گیا تھا جبکہ پروفیسر بلقیس ملک لاڑکانہ میں خواتین کے امراض کی پہلی خاتون پروفیسر ڈاکٹر تھیں اور پروفیسر بلقیس ملک اپنی آخری سانس تک لاڑکانہ میں رہیں اور عوام کی خدمت کرتی رہیں تاہم خیال رہے کہ گاہے بگاہے بھٹو خاندان پروفیسر بلقیس ملک کی خدمات کو ہمیشہ سراہتا رہا ہے ۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پاکستان کو آئی ایم ایف سے نو ماہ میں 3 ارب ڈالر ملیں گے. وزیر اعظم
امریکا کے شہر ہیوسٹن میں پہلی عالمی اردو کانفرنس کا انعقاد
کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پشاور پولیس کا موک ایکسر سائز جاری
پروفیسر بلقیس ملک نے ساری عمر لاڑکانہ میں اپنے نسب العین پر گزار دی اور اس عوامی خدمت میں اس قدر مگن ہوئیں کہ شادی تک نہیں کی تھی علاوہ ازیں لاڑکانہ کے تمام ڈاکٹرز انہیں اماں یعنی والدہ کہہ کر پیش آتے تھے کیونکہ وہ ایک انتہائی نفیس شخصیت کی مالک تھیں جبکہ ان کی نماز جنازہ سچل کالونی میں شیخ زید قبرستان میں ادا کی گئی ہے جبکہ نماز جنازہ اور تدفین میں پیپلزپارٹی کے کسی رہنما نے شرکت نہیں کی حتکہ تدفین بھی ایدھی فائونڈیشن کی جانب سے کی گئی ہے یاد رہے کہ پروفیسر بلقیس ملک گزشتہ کافی عرصے سے علیل تھیں۔