کالعدم تحریک لبیک پرپابندی:یوٹیوب بھی پابند :علامہ فاروق الحسن کاباغی ٹی وی کوانٹریونہ چل سکا

0
65

لاہور:کالعدم تحریک لبیک پرپابندی:یوٹیوب کوبھی پابندکردیاگیا:علامہ فاروق الحسن کاباغی ٹی وی کوانٹریونہ چل سکا،اطلاعات کےمطابق پاکستان میں کالعدم تحریک لبیک کی احتجاجی مظاہروں کے نتیجے میں جوملکی اورقومی نقصان ہوا ہے اس پرحکومت پاکستان کے فیصلے نے یوٹیوب جیسے بین الاقوامی ادارے کوبھی پابند کردیا

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پاکستانی سوشل میڈیا بھی متاثرہوا ہے ، یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ چند دن قبل تحریک لبیک پاکستان کے رہنما علامہ فاروق الحسن کا انٹریوباغی ٹی وی نے لیا تھا اورپھراس کویوٹیوب پراپ لوڈ کرکے جب پاکستان اوردنیا بھرمیں اپنے چاہنے والوں تک پہنچانے کی کوشش کی تویوٹیوب پراس کو بلاک پایا گیا

اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ باغی ٹی وی جو کہ تشدد اورنفرت انگیزی کوملک وقوم کے لیے اچھا شگون نہیں کرتا ، حکومتی کی اس اپنی جارحانہ پالیسی کا شکارہوا ہے جس پرصارفین نے سخت تنقید کی ہے

حکومت کی جانب سے باغی ٹی وی کے یو ٹیوب چینل سے تحریک لبیک کے رہنما فاروق الحسن کا انٹرویو بند کروانا سمجھ سے بالا تر ہے۔ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد حکومت نے کئی ایسے فیصلے کیے جس پر بعد میں انہیں رسوائی اٹھانا پڑی ۔ تحریک لبیک کو کالعدم قرار دیا گیا پھر اسی کالعدم جماعت کے ساتھ وزیر داخلہ نے مذاکرات کیے بلکہ کالعدم جماعت کے امیر سے خیل میں ملاقاتیں بھی کی گئیں ۔

حکومت نے ٹی وی چینلز پر پیمرا کے ذریعے لبیک کی کوریج رکوائی تھی اب ویب ٹی وہ بھی حکومت کی آمرانہ پالیسی کا نشانہ بن رہے ہیں ۔آزادی اظہار رائے کے دعویدار حکمران ایک ایسی جماعت جس کے 3 اراکین اسمبلی ہیں اور لاکھوں میں ووٹ بینک ہے ڈسکہ ضمنی الیکشن میں تحریک لبیک تیسرے نمبر پر تھی وزیر داخلہ شیخ رشید خود تحریک لبیک کو پنجاب کی تیسری بڑی سیاسی جماعت تسلیم کر چکی ہیں ایسی جماعت کے انٹرویو کی وجہ سے باغی ٹی وی کو نشانہ بنانا آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر حملہ ہے

حکومت کی جانب سے اس فیصلے پر عوامی حلقوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ باغی ٹی وی پر سے تحریک لبیک کے رہنما کے انٹرویو کو ختم کرنا حکومت کا غلط فیصلہ ہے اس فیصلے سے حکومتی عزائم کا پتہ چلتا ہے ۔کہ حکومت اپنے خلاف کوئی بھی بات سننے کو تیار نہیں ۔شہریوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس انٹرویو پر سے پابندی کو ختم کرے اور فاروق الحسن کا انٹرویو بحال کیا جائے

Leave a reply