عوام پاکستان پارٹی کے کنوینئر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اکٹھے بیٹھ کر مسائل کا حل نکلے گا،بندوق کی نالی سے معیشت ٹھیک نہیں ہو گی
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج اکٹھے بیٹھ کر ملکی معاملات حل کرنے کی ضرورت ہے،کیوں گولی چلی، کیوں مظاہرین آئے،؟کیونکہ آپ نے اپوزیشن کو دیوار سے لگایا ہوا ہے۔عمران خان نے بھی اپوزیشن کو دیوار سے لگایا۔میرے دور میں جو ہوا اس کا ذمہ دار ہوں۔دھرنا صحیح ہوا یا غلط لیکن گولی نہیں چلی۔کسی کو قتل نہیں کیا۔عمران خان کے دور میں ہم نے بھی مشکل وقت گزارا ،سیاست میں دشمنی اب خونی ہو گئی ہے صدر اور وزیراعظم کی ذمہ داری ہے ،تمام جماعتوں کو بیٹھ کر ملکی مفاد کو دیکھتے ہوئے مذاکرات کرنا ہونگے.اسلام آباد میں پٹھانوں کوگرفتارکیاجارہا ہے، ملک میں قانون نام کی چیزنہیں، رات کی تاریکی میں 26ویں آئینی ترمیم کی گئی، یہ سمجھتے ہیں بندوق کےزورپرترقی کرینگے، یہ درست نہیں، ہم نہ حکومت میں نہ اپوزیشن میں ۔ہم ملک کی بات کر رہے ہیں، حکومت بات کرے، ہم اسکے ساتھ ہیں،جو ملک کی بات کرے ہم اس کے ساتھ ہیں۔یہ کسی ایک کے بس کی بات نہیں ہے،
اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے تیار ہوں،شاہد خاقان عباسی
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے تیار ہوں اگر سسٹم ملنے دے۔ ن لیگ کاووٹ کوعزت دو کا بیانیہ دفن ہو چکا ہے، نوجوان مایوس ہوکرملک چھوڑ کر باہر جا رہے ہیں۔ میاں صاحب آٹھ فروری کویہ کہہ دیتے ہم الیکشن ہار گئے ہیں، آج ملک کی سیاست کچھ اور ہوتی، آج بھی فیصلے ان کے ہاتھ میں ہیں، جوملک کے حالات کو بہتر کرسکتے ہیں،جو پارلیمان ساری رات بیٹھ کر بغیر پڑھے ترمیم کردے اس سے کوئی امید نہیں۔مجھے کوئی امید نہیں، جو حکومت یہ کام کرے اس سے بھی مجھےکوئی امید نہیں ہے،ہماری سوچ یہ ہے کہ سب ایک جگہ بیٹھیں، بات ملک کی کریں، آگے بڑھنے کی بات کریں،ہم ہر ایک سے ملنے کو تیار ہیں،حکومت اپوزیشن جنگ میں مصروف ہیں،پورا ملک تماش بین ہے۔جن کو حکومت و اپوزیشن ہونا چاہئے وہ متحارب ہیں، یہ خرابی کو ہم نے دور کرنا ہے، کم از کم چھ آٹھ لوگ ایسے ہوں جو بات کر سکیں، دوری کو ختم کرنے کی کوشش کریں،مہنگائی بڑھ گئی ہے،سٹاک مارکیٹ کا اوپرجانا حکومت کی ناکامی کی دلیل ہے، لوگ اپنا پیسہ باہر بھیج رہے ہیں سٹاک خرید رہے ہیں،
ہر پاکستانی گزرتے سال کے ساتھ غریب ہو رہا ہے،مفتاح اسماعیل
دوسری جانب عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت کا کارنامہ یہی ہے کہ ہر چیز مہنگی کر دی گئی ہے،پاکستان میں 40 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، آج بھی ملک میں لاکھوں بچے بھوکے سوئیں گے، ہر پاکستانی گزرتے سال کے ساتھ غریب ہو رہا ہے، اس حکومت نے اپنا پورا سال ضائع کر دیا، حکومت نے ایک سال میں صرف اپنی کرسی مضبوط کی ہے،سب سے مہنگی بجلی اور گیس پاکستان میں ہے۔ڈیڑھ لاکھ سٹاک مارکیٹ میں کام کر رہے انکے لئے اچھی بات ہےلیکن اس سے عوام کو کیا فائدہ، عوام کے پاس تو بل بھرنے، راشن کے پیسے ہونے چاہئے، دوائی کے پیسے ہونے چاہئے، دس سال پہلے جو تین بچوں کی کفالت کرتا تھا کیا آج وہ کر سکتا ہے، اسٹاک مارکیٹ کا اوپر جانا اچھی بات ہے لیکن غربت کتنی ہے، معیشت کی بات کرتے ہوئے غریب عوام کو بھی دیکھنا چاہئے،لوگوں کی آمدن کم ہوئی، عوام غریب ہوئے، تنخواہیں کٹ رہی ہیں،کہیں ایک تنخواہ،کہیں آدھی دی جا رہی، حکومت نے صرف قانون سازی کر کے خود کو مضبوط کیا،عوام کے لئے کچھ نہیں کیا، صوبوں کو وزارتیں نہیں دیں، زراعت پر ٹیکس نہیں لگایا، اپنے خرچے کم نہیں کئے لیکن تنخواہ دار پر ٹیکس حکومت نے لگا دیا، حکومت اپنے ان کارناموں پر خوش ہے کہ زیادہ ٹیکس لے رہے ہیں مہنگی بجلی گیس بیچ رہے ہیں تو اس پر شہباز شریف کو مبارکباد دیتے ہیں.