بنگلہ دیش میں مودی کے دورے کےخلاف احتجاج کے باعث فیس بک نے سروسز بند کر دیں

0
50

دنیا بھر میں مقبول و معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘فیس بک’ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں اس کی سروسز مودی کے دورے کے خلاف احتجاج کے باعث بند کردی گئی ہیں۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف مذہبی سیاسی جماعتوں سے منسلک ہزاروں افراد کا احتجاج جاری ہے، جس دوران پولیس کی فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کی طرف سے فیس بک کی بندش سے متعلق کوئی بیان نہیں آیا تاہم ماضی میں اس نے احتجاج اور مظاہروں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے انٹرنیٹ کی بندش کو بطور ہتھیار استعمال کیا ہے۔

گزشتہ روز چٹاگونگ شہر میں مظاہرین کی جانب سے پولیس اسٹیشن پر مبینہ حملے کے بعد پولیس کی فائرنگ سے حفاطت اسلام کے 4 کارکنان ہلاک ہوگئے تھے۔

دارالحکومت ڈھاکا میں گزشتہ پولیس نے جھڑپوں کے دوران مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور ربر کی گولیاں استعمال کیں جس سے درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔

فیس بک نے اپنے بیان میں کہا کہ بنگلہ دیش میں ہماری سروسز کی بندش سے آگاہ ہیں، ہم صورتحال کو مزید سمجھنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور ہمیں جلد از جلد سروسز کی مکمل بحالی کی امید ہے۔

فیس بک نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش میں جس طرح اس کی سروسز بند کی گئیں اسے اس پر سنگین خدشات ہیں حالانکہ اس وقت کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے مواصلات کا موثرنظام ضروری ہے۔

گزشتہ روز ہفتہ کو حفاظت اسلام اور دیگر مذہبی گروپوں کے ہزاروں کارکنان نے چٹاگونگ اور ڈھاکا کی سڑکوں پر اپنے حامیوں کی ہلاکت کے خلاف مارچ کیا۔

چٹاگونگ میں ریلی میں شریک گروپ کے سیکریٹری عزیزالحق نے بتایا کہ ‘پولیس نے ہمارے پرامن حامیوں پر فائرنگ کی اور ہم اپنے بھائیوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی چٹاگانگ میں پولیس کی فائرنگ پر تنقید کی-

حفاظت اسلام نے ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کے لیے آج مورخہ 28 مارچ یعنی اتوار کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ نریندر مودی گزشتہ عالمگیر کورونا وبا کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر جمعہ کے روز ڈھاکا پہنچے تھے وہ بنگلہ دیش کی آزادی کے 50 سالہ جشن میں شرکت کے لیے دو روزہ دور کر رہے ہیں۔

Leave a reply