سیکورٹی فراہم کی جائے،بینک اکاؤنٹس بحال کیا جائے، دعا زہرہ کا شوہر عدالت پہنچ گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد کراچی سے بھاگ کر شادی کرنے والی دعا زہرہ کے شوہر ظہیر نے بینک اکاؤںٹس اور شناختی کارڈ کی بحالی کے لئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے
دعا زہرہ کے شوہر ظہیر اور شبیر کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست پر فوری سماعت کی بھی استدعا کی گئی ہے، سندھ ہائیکورٹ نے ظہیر کی استدعا منظور کر لی ہے ، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کچھ دیر میں درخواست پر سماعت کرے گا
ظہیر اور شبیر نے سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا کہ وہ کراچی میں دعا زہرا کیس کے ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں، دونوں کو پیشی کے دوران سکیورٹی خدشات لاحق ہیں محکمہ داخلہ سندھ،آئی جی اور دیگر کو دونوں درخواست گزاروں کو سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے بینک اکاؤنٹس اور شناختی کارڈ بحال کرنے کا بھی حکم دیا جائے
دعا زہرا کی عدم بازیابی پر سندھ ہائیکورٹ نے ملزمان کے شناختی کارڈز اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد نادرا اور اسٹیٹ بینک نے عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے ان کے شناختی کارڈز اور اکاؤنٹس منجمد کر دیئے تھے
والدین سے نہیں ملنا چاہتی،دعا زہرہ کا عدالت میں والد کے سامنے بیان
دعا کیجیے گا ہماری دعا ظالموں کے چنگل سے آزاد ہو،دعا زہرہ کے والدین کی اپیل
دعا زہرہ کیس،عمر کے تعین کیلئے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم
دعا زہرہ کو عدالت نے دارالامان بھجوانے کا حکم
واضح رہے کہ دعا زہرہ نے گھر سے بھاگ کر شادی کر لی تھی، دعا زہرہ کے شوہر ظہیر احمد کا کہنا ہے کہ کہ دعا اور میرا رابطہ پب جی گیم کے ذریعے ہوا اور پچھلے تین سال سے ہمارا رابطہ تھا دعا زہرہ کراچی سے خود آئی ہے دعا نے میرے گھر کے باہر آکر مجھے میسج کیا وہ رینٹ کی گاڑی پر آئی تھی میرے گھر والے شادی پر آمادہ تھے میرے گھر والے بھی چاہتے تھے کہ دعاکے گھر والے رضامند ہوں لیکن دعا کے گھر والوں نے شادی کیلئے مثبت جواب نہیں دیا اسی وجہ سے یہ خود اپنا گھر چھوڑ کر آ گئی