شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی سے) اندرون شہر عزیز بھٹی روڈ پر سنہری چوک کے قریب واقع ایک نجی بنک میں کروڑوں روپے کا فراڈ پکڑا گیا ہے جبکہ بنک کا مینجر مظفر بھٹی شہر میں ہونڈی کا کام کرنے والے ایک گروہ کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے بیرون ملک ٹرانسفر کر کے خود بھی بیرون ملک فرار ہوگیا ہے نجی بنک کی ہیڈ آفس سے آئی ہوئی انسپکشن اینڈ آڈٹ ٹیموں نے کروڑوں روپے سے محروم ہونے والے بنک کے اکاؤنٹ ہولڈروں کی درخواستیں وصول کرنے کے ساتھ ساتھ بنک کے کھاتوں کی انسپکشن و آڈٹ کا کام بھی ہنگامی بنیادوں پر شروع کر دیا ہے مجموعی طور پر کروڑوں روپے سے محروم ہونے والے بنک کے اکاؤنٹ ہولڈروں میں تاجر ٹھیکیدار ریٹائرڈ اور بیمار ملازم اور کئی بیوہ عورتوں کے علاوہ چھوٹی صنعتوں کے مالک اور شہر کی معروف کاروباری اور سیاسی و سماجی شخصیات بھی شامل ہیں جن میں شامل ڈی سی آفس کے ریٹائرڈ پنشنر اللہ لوک اور پنجابی زبان کے بین الاقوامی شہرت کے حامل معروف شاعر مقصود ناصر چوہدری کے بیٹے عامر مقصود چوہدری کی حالت زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم ہونے کی بنا پر تشویشناک ہوگئی ہے اور انہیں مسلسل ادویات دی جارہی ہیں فراڈ میں ملوث مینجر مظفر علی بھٹی قبل ازیں شیخوپورہ میں ایم سی بی کی مختلف برانچوں میں کام کرتا رہا ہے جس کے بعد وہ نجی بنک میں بطور مینجر تعینات ہوگیا باخبر ذرائع کے مطابق وہ بنک میں بڑی رقوم جمع کروانے کی خاطر آنے والے بڑے کھاتے داروں کو آؤ بھگت کے بہانے سے کیش کاؤنٹر پر جانے کی بجائے اپنے پاس کمرے میں لے جاتا اور وہیں رقم وصول کر کے قطار میں لگنے کی زحمت سے بچانے کے بہانے خود ہی رسید کاٹ کر دے دیتا مگر وہ رقم اکاؤنٹ ہولڈر کے کھاتے میں جمع کروانے کی بجائے اپنے نام پر بنائے ہوئے کھاتوں میں جمع کر دیتا جس کا راز اس وقت کھلا جب ایک چھوٹی صنعت کے مالک نے اسے لیسکو کو ٹرانسفر کرنے کے لیے مبینہ طور پر سوا کروڑ روپے کی رقم دی جس کی رسید بنا کر اس نے جاری کر دی مگر یہ رقم لیسکو کے کھاتے میں نہ پہنچی تو لیسکو کا عملہ ریکوری کے لیے ڈیفالٹر کے ہاں پہنچ گیا معروف دانشور مقصود ناصر چوہدری نے بتایا کہ میں نے اپنا ایک ہی موروثی مکان فروخت کر کے 40 لاکھ روپے مظفر علی بھٹی کے ذریعے بنک میں جمع کروائے تھے جس کی میرے پاس موجود رسیدیں بنک کی انتظامیہ کو اپنی درخواست کے ساتھ دے دی ہیں اسی طرح ڈی سی آفس کے ریٹائرڈ پنشنر اللہ لوک نے بھی اپنی رقم کی خردبرد کی تحریری درخواست بنک کی انسپکشن ٹیم کو دے دی ہے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ بنک کا مینجر مظفر علی بھٹی کافی عرصہ سے لوگوں کی رقوم غائب کر کے انہیں رقم جمع ہونے کی رسید جاری کر دیتا تھا جس پر وہ صرف اپنے دستخط کر کے بنک کی مہر لگا دیتا تھا اور وہ یہ رقم شہر میں ہونڈی کا کاروبار کرنے والے ایک شخص کے ذریعے بیروم ملک ٹرانسفر کرتا رہا چند ماہ قبل وہ اپنی فیملی کے ہمراہ برطانیہ میں وزٹ ویزہ پر گیا اور چند دن کے بعد واپس آگیا اور اب اس نے فراڈ ہونے سے قبل اپنی فیملی کو بیرون ملک پہنچا دیا اور خود بھی ان کے پاس پہنچ گیا ذرائع نے بتایا ہے کہ بنک کی موجودہ انتظامیہ نے تمام متاثرہ کھاتے داروں کو جاری ہونے والی رسیدیں اور ان کی درخواستیں جمع کرنے کا کام جاری رکھا ہوا ہے جس پر بنک کی ریویو کمیٹی سماعت کر کے فیصلہ کرے گی