ملک میں موبائل فونز کی تیاری میں حائل رکاوٹیں ختم
اسلام آباد: ملک میں موبائل فونز کی تیاری میں حائل رکاوٹیں ختم کرتے ہوئے حکومت نے موبائل فون پارٹس کی درآمد سے پابندی ہٹا دی ہے ،
ذرائع کے مطابق پاکستان میں موبائل فیکچرنگ کے حوالے سے اسٹیٹ بینک نے موبائل مینوفیکچرنگ کی ایل سی کھولنے کی اجازت دے دی، حکومت کی طرف سے ان اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے موبائل فون مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے صدر مظفر حیات پراچہ کہتے ہیں کہ حکومت کے حالیہ اقدامات سے پاکستان میں یہ صنعت پھلےپھولے گی ،زرمبادلہ بھی اکٹھا ہوگا اورروزگار بھی ملے گا
یاد رہے کہ چنددن پہلے ملک میں موبائل فون مینوفیکچرنگ کرنے والی کمپنیوں کی ایسوسی ایشن حکومت کے ساتھ مذاکرات کر رہی تھی، ایسوسی ایشن کے صدر مظفر حیات پراچہ کا چند دن پہلے یہ کہنا تھا کہ مینوفیکچرنگ کرنے والی موبائل فون کمپنیوں کو موبائل فون پارٹس امپورٹ کرنے کی اجازت بحال رکھی اور پاکستان موبائل فون مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ پاکستان سے باہر موبائل فون ایکسپورٹ کرنے کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے،
مظفرحیات پراچہ کا کہنا تھا کہ اس انڈسٹری کو حکومتی سطح پر مزید سپورٹ کیا جائے تاکہ ملک بھر میں 5 لاکھ سے زائد افراد کا روزگار کا تحفظ ہو سکے اور موبائل فون ایکسپورٹ کرنے سے پاکستان کے امپورٹ بل میں نمایاں کمی ہوگی جبکہ روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔ مظفر حیات پراچہ نے مزید کہا کہ ویتنام جیسے ملک میں 60 بلین ڈالر سالانہ کے موبائل فون بنا کر ایکسپورٹ کرتا ہے اور اگر حکومتی سطح پر توجہ دی جائے تو پاکستان میں اس سے زائد کے موبائل فون بنائے جا سکتے ہیں۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسی سلسلے میں موبائل فون امپورٹرز اینڈ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی اور خزانہ کو خط لکھا گیا ، جس میں موبائل فون کی ایکسپورٹ کے راستے میں حائل رکاوٹیں دورکرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ 100فیصد کیش مارجن اورسٹیٹ بنک سے پیشگی اجازت کی شرط ختم کی جائے۔موبائل فون امپورٹرز نے آراینڈ ڈی الاؤنس 3 فیصد سے بڑھا کر8 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں حکومت سے نئی ڈیوٹی ڈرا بیک سکیم کا ایس آر او جاری کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔مطالبات کی منظوری کی صورت میں موبائل فون مینوفیکچررز نے ایکسپورٹ کا ہدف بتاتے ہوئے کہا کہ اگرمطالبات پورے کیے گئے تو2022-23ء میں 1 ارب ڈالرز کی ایکسپورٹ کا ہدف ہے۔موبائل مینوفیکچررز نے بتایا ہے کہ سال 2023ء اور2024 ء میں 2.5 ارب ڈالرز کی ایکسپورٹ کریں گے۔