مزید دیکھیں

مقبول

امریکا میں گھڑیوں کی سوئیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئیں

نیویارک: امریکا میں ایک مرتبہ پھر گھڑیوں کی سوئیاں...

ہم ہمیشہ اپنی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں،زرتاج گل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما زرتاج...

بیٹی کی طبیعت میں بہتری ،محمد یوسف دورہ نیوزی لینڈ کیلئے دستیاب ہوں گے

لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف...

آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن نے اوگرا کے نئے قوانین کو مسترد کردیا

آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری...

مون سون: موسلا دھار بارشوں کے نئے سلسلے کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کا اگست میں ملک بھر میں شدید بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہو گا۔

باغی ٹی وی : محکمہ موسمیات مطابق بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخوا، جنوبی پنجاب، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سےجاری انتباہ میں مزید کہا گیا ہے کہ موسلا دھار بارش سے کراچی، ٹھٹھہ، بدین، حیدرآباد، دادو، جامشورو، سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص میں 11 سے 13 اگست تک سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق قلعہ سیف اللہ، لورالائی، بارکھان، کوہلو، موسیٰ خیل، شیرانی، سبی، بولان، قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، تربت، پنجگور، پسنی، جیوانی، کوہاٹ، صوابی، نوشہرہ، مردان، پشاور، کرک، بنوں، ٹانک اور وزیرستان میں بھی سیلاب کا امکان ہے۔

پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے تاہم بھکر، لیہ، ساہیوال، بہاولنگر، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، ملتان اور رحیم یار خان میں بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بارش سے کشمیر، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔

شمالی بلوچستان میں مون سون کا چوتھا اسپیل طوفانی شکل اختیار کر گیا ہے چمن میں قلعہ سیف اللہ کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی جس کی وجہ سے مسلم باغ میں شدید سیلابی صورتحال ہے۔

لیویز حکام کے مطابق سیلابی ریلے مسلم باغ قصبے میں داخل ہوگئے جس کی وجہ سے بازار میں کھڑی گاڑیاں ریلے میں بہہ گئیں مسلم باغ بازار ریلے میں 2 افراد بھی بہہ گئے جن کی تلاش جاری ہےمسلم باغ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ علاقہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کی ہدایات کی گئی ہے قلعہ سیف اللہ میں ڈپٹی کمشنرکی عدم تعیناتی سے انتظامی امور متاثر ہورہے ہیں، وزیراعظم نے متاثرین کو کھانا فراہم نہ کرنے کی شکایت پر ڈپٹی کمشنرکو معطل کیا تھا۔

کوئٹہ میں بھی سہ پہر 2 گھنٹے تک تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جس کے نتیجے میں نشیبی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی، ان علاقوں میں سڑکیں زیر آب آ گئیں جبکہ بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیاریسکیو حکام اور کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی ٹیموں نے فوری طور پر ان علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ کچھ کچے مکانات کو نقصان پہنچا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے محکمہ موسمیات کی جانب سے طوفانی بارشوں کے ایک اور اسپیل کی پیش گوئی کے بعد سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ضلعی انتظامیہ کو لوگوں کو نالے اور ندیوں کے قریبی علاقوں سے دور منتقل کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں خبردار کیا کہ اس موسم میں پورے ملک میں معمول سے زیادہ بارشیں ہوں گی۔

پارلیمنٹ لاجز میں سینیٹر سیمی ایزدی کی زیر صدارت اجلاس میں کمیٹی کو چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیلاب اور اربن فلڈنگ کے خطرے پر بھی بریفنگ دی-

وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے کہا کہ یہ صورتحال معمول بن جائے گی اور ملک کا مجموعی انفراسٹرکچر ایسی آفات کے لیے تیار نہیں ہے جس سے شدید انسانی بحران جنم لے گا محکمہ موسمیات کی واضح وارننگ کے باوجود صوبائی حکومتوں کے پاس ریلیف اور ریسکیو کی صلاحیت کا فقدان ہے۔

تاہم وزارت موسمیاتی تبدیلی کے سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے یہ دعویٰ کیا کہ محکمہ موسمیات جدید آلات کی کمی کی وجہ سے بعض علاقوں میں موسم کی حتمی انداز میں پیش گوئی نہیں کر سکتا کمیٹی نے متفقہ طور پر اس بات سے اتفاق کیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان اور قانون سازی کی ضرورت ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کمیٹی کو بتایا کہ اتھارٹی نے 11 ہزار 639 امدادی سرگرمیاں شروع کی ہیں جبکہ سیلاب سے متاثرہ 23 ہزار 61 افراد کے لیے 78 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں جون سے اب تک بارشوں سے متعلقہ حادثات میں 575 اموات ہوئیں جن میں سے 176 بلوچستان میں، 127 سندھ اور 119 پنجاب میں ہوئیں جبکہ 939 افراد زخمی ہوئے۔