برطانیہ کے لیے سزا یافتہ شخص کو اپنے ملک میں رکھنا مشکل ہو جائے گا، شہزاد اکبر
باغی ٹی وی : وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ برطانیہ کے لیے سزا یافتہ شخص کو اپنے ملک میں رکھنا مشکل ہو جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ تحفظات کے باوجود وفاقی کابینہ نے انسانی بنیادوں پر نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا کیس اسحاق ڈار اور حسین نواز کے کیس سے مختلف ہے۔ اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ بنیادی فرق یہ ہے کہ نواز شریف سزا یافتہ ہیں جب کہ اسحاق ڈار اور حسین نواز کو سزا نہیں ہوئی ہے۔وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ برطانیہ کے لیے بھی ایک سزا یافتہ شخص کو اپنے ملک میں رکھنا مشکل ہو جائے گا۔
اپوزیشن منی لانڈرنگ کو ناقابل دست اندازی اور نیب کااختیار ختم کرنا چاہتی تھی، شبلی فراز ، شہزاد اکبر
اس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن چاہتی ہے19 ویں آئینی ترمیم میں تبدیلی کی جائے جبکہ یہ ترمیم انکی اپنی کی ہوئی ہے، آزاد عدلیہ کے کام کرنے کی انہیں تکلیف ہے، حالیہ قانون سازی ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے بنیادی شرط تھی، حکومت چاہتی ہے کہ ملک جلد سے جلد گرے لسٹ سے نکلے۔
اگر قانون سازی نہ کرتے توملک بلیک لسٹ میں شامل ہو سکتا تھا، اپوزیشن نے ذاتی مفادات کے لئے ان قوانین کے خلاف پورا زور لگایا، حکومت کا ہر اچھا اقدام اور قانون سازی اپوزیشن کیلئے بری خبر ہے، اپوزیشن والوں نے اگر کچھ نہیں کیا تو انہیں نئے بننے والے قوانین سے کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔