بلے کا نشان کیس جلد فیصلہ کیا جائے، پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ میں درخواست
پی ٹی آئی نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں جلد سماعت کے لیے ایک اور درخواست دائر کردی
بیرسٹر گوہر علی اور نیاز اللہ نیازی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی،درخواست میں سپریم کورٹ سے سوموار کو کیس کی سماعت کرنے کی استدعا کی گئی، درخواست میں استدعا کی گئی کہ دن بہت کم ہیں، انتخابی نشان سے متعلق جلد فیصلہ کیا جائے،
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 8 جنوری بروز پیر شام کو ٹکٹ کا اعلان کرے گی،بانی چیئرمین عمران خان سے ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر مشاورت مکمل ہوگئی ہے،الیکشن کا ہر صورت انعقاد ہونا چاہئے،14 سینیٹرز کی موجودگی میں انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ انتخابات کا 8 فروری کو انعقاد پتھر پر لکیر ہے، بلے پر سپریم کورٹ کا جو فیصلہ ہو گا، منظور ہو گا.
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے پشاور ہائیکورٹ کا انتخابی نشان بلا واپس لینے کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کررکھا ہے،تحریک انصاف نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے،بیرسٹر گوہر علی خان نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے،
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر اپنا حکم امتناع واپس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ بحال کردیا جس کے بعد پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس چھن گیا،پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز خان نے 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا،تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ عدالت نے دائرہ اختیار کو نظر انداز کیا،مقدمے میں مرکزی فریق کو بغیر سنے حکم امتناع جاری کیا گیا، دیا جانے والا انٹر ریلیف پورے مقدمے پر اثر انداز ہوا ہے، فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت حکم امتناع کو واپس لیتی ہے، الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق الیکشن کا انعقاد کرے، درخواست گزار کے تحفظات مرکزی درخواست میں سنے جائیں گے، جو پہلے سے مقرر کردہ تاریخ پر سنی جائے گی
مجھے بلے کی آفر ہوئی میں نے انکار کر دیا
بلے کے نشان کے بعد پی ٹی آئی کا نام و نشان بھی ختم ہوجائےگا ۔
پی ٹی آئی کے ساتھ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسکا اپنا کیا دھرا ہے ،
عمران خان نے تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا
الیکشن میں میں جہاں بھی ہوں گا وہاں جیت ہماری ہی ہوگی
بانی پی ٹی آئی اب قصہ پارینہ بن چکے
عمران خان ملک میں الیکشن نہیں چاہتا ، وہ صدارتی نظام چاہتاہے
جسٹس اعجاز خان نے کہا کہ اس کیس میں ہم فیصلہ نہیں کرسکتے
انتخابی نشان اور اڈیالا کا مہمان دونوں ملکی سیاست سے آوٹ
پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا معاملہ،عمران خان نے سپریم کورٹ میں اپیل کر دی
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا معاملہ ،بانی پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا،سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا 6 دسمبر 2023 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، فیصلہ کالعدم نہیں ہوتا تو مقدمہ لاہور ہائیکورٹ منتقل کرنے کا حکم دیا جائے، اسمبلی رکنیت اور پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کیا گیا، لاہور ہائیکورٹ میں کیس زیر سماعت ہونے کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست واپس لینے کی استدعا کی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس واپس لینے کی استدعا مسترد کر دی، کوئی بھی عدالت مقدمہ واپس نہ کرنے پر اصرار نہیں کر سکتی، درخواست میں الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے