بزدار حکومت توانائی کی قلت پوری کرنے میں کوشاں!!

بزدار حکومت نے ایک اور تاریخ ساز سنگ میل عبور کر کے تاریخ رقم کی ہے. ضلع لیہ کے علاقے چوبارہ میں 100 میگا واٹ کا سولر پراجیکٹ لگایا جارہا ہے. اس منصوبے پر 10 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہو گی. انرجی سے نہ صرف عام شہری مستفید ہوتے ہیں بلکہ صنعتوں کا پہیہ بھی چلتا ہے.پنجاب میں آبادی اورترقی پذیر معیشت کی وجہ سے توانائی کی ضروریات باقی صوبوں کی نسبت زیادہ ہے۔ حکومت پنجاب آئین پاکستان کے تحت توانائی کی تمام تر ضروریات اپنے وسائل سے حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ ماضی کے برعکس پی ٹی آ ئی کی حکومت سستی بجلی کے دیر پا ذرائع کے حصول کی طرف گامزن ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے پولیٹیکل اسسٹنٹ برائے مذہبی امور سید رفاقت علی گیلانی نے کہا ہے کہ بزدار حکومت نے ایک اور تاریخ ساز سنگ میل عبور کر کے تاریخ رقم کی ہے-ضلع لیہ کے علاقے چوبارہ میں 100 میگا واٹ کا سولر پراجیکٹ لگایا جارہا ہے۔ اس منصوبے پر 10 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہو گی-انہوں نے کہا ہے کہ انرجی سے نہ صرف عام شہری مستفید ہوتے ہیں بلکہ صنعتوں کا پہیہ بھی چلتا ہے-پنجاب میں آبادی اورترقی پذیر معیشت کی وجہ سے توانائی کی ضروریات باقی صوبوں کی نسبت زیادہ ہے -حکومت پنجاب آئین پاکستان کے تحت توانائی کی تمام تر ضروریات اپنے وسائل سے حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے- ماضی کے برعکس پی ٹی آ ئی کی حکومت سستی بجلی کے دیر پا ذرائع کے حصول کی طرف گامزن ہے- ماضی کی حکومت نے انرجی کے مہنگے منصوبے لگائے جس سے عوام پر بوجھ پڑا -انہوں نے کہاکہ پنجاب میں سکولوں،کالجوں اوریونیورسٹیوں،بنیادی مراکز صحت سمیت دیگر سرکاری عمارتوں کو مرحلہ وار شمسی توانائی پر منتقل کیاجائے گا۔پنجاب کے 950بنیادی مراکز صحت کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔پنجاب میں توانائی کی بچت کیلئے بنائی گئی حکمت عملی پر عملدرآمدسے حکومت پنجاب اربوں روپے کی بچت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔انڈسٹریل سٹیٹس،واساز،اورنج لائن ٹرین جیسے منصوبوں کو بھی توانائی کے متبادل ذرائع پر منتقل کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا جارہاہے۔ انرجی سیکٹرمیں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں – حکومت سرمایہ کاروں کی بھرپور معاونت کررہی ہے۔ پنجاب پاور ڈویلپمنٹ بورڈمیں ون ونڈو آپریشن کے ذریعے توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں – توانائی معاہدوں پر عملدرآمد کو کم از کم وقت میں یقینی بنانے کیلئے میکنزم بنایا ہے -یہ بجلی تقریباً 70ہزار گھروں کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کافی ہوگی- پنجاب میں ویسٹ ٹوانرجی پراجیکٹ کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے جو متبادل توانائی کے حصول کا بہترین ذریعہ ثابت ہوگا-سابق حکومتوں نے تیل اور گیس سے بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے- مو جو دہ حکومت سستے ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کر رہے ہیں -پی ٹی آئی کی حکومت نے یہ منصوبہ شروع کر کے ایک سنگ میل عبور کیا ہے -سابق دور میں دنیا کے مہنگے ترین سولر منصوبے پاکستان میں لگائے گئے اور سرکاری خزانے کو بے دردی سے ضائع کیا گیا-8 ہزار سکولوں کو سولر انرجی پر منتقل کر چکے ہیں – 15 ہزار سکولوں کو سولر پر منتقل کرنے کا ہدف پورا کیا جائے گا-

Comments are closed.