بزم جاناں بقلم:محمد نعیم شہزاد

0
69

بزم جاناں
محمد نعیم شہزاد

بزم آرائی میں اے جان جہاں فرحاں ہیں
تیری آواز کے نغمے ترے ہونٹوں کے گلاب
بزم آرائی میں قربت کے شب و روز ڈھلے
جی رہیں ہیں تیری قربت میں صنم مثل حباب

اٹھ رہی ہے کہیں فرحت سے تری سانس کی آنچ
تیری خوشبو میں بسی پرنم ہر دم
دور افق پار برستی ہوئی لمحہ لمحہ
گر رہی ہے میری دلدار کرم کی رم جھم

اس قدر پیار سے اے جان تجھے چاہا ہے
دل دھڑکتا ہے مرا اب تیری دھڑکن کے ساتھ
یوں گماں ہوتا ہے گرچہ ہے ابھی صبح عدم
ڈھل گیا فانی جہاں آ بھی گئی خُلد کی رات

Leave a reply