پھلواری شریف:شہریت بل سےدلتوں کےحقوق بھی سلب ہوں گے:سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی تحریک کو تیزکرنے کا اعلان،اطلاعا تکےمطابق بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جناب جیتن رام مانجھی نے شہریت ترمیمی قانون پر اپنے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاہ قانون دلتوں ، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے حقوق کو سلب کرنے کے لیے بنایا گیا ہے ۔ جس کو ہم کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے ،
سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی نے انکشاف کیا کہ اس کے ذریعہ وہ دلتوںکے ریزرویشن کو ختم کرنے کی پالیسی بنا رہے ہیں ، ہم اس قانون کے خلاف پورے بہار میں تحریک چلا رہے ہیں اور اس وقت تک چلاتے رہیں گے جب تک کہ اس قانون کو مرکزی حکومت واپس نہیں لے لیتی ہے ،
سابق وزیر اعلیٰ نے امارت شرعیہ میں قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی قاسمی صاحب سے ملاقات کی اور ان سے اپنے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امارت شرعیہ قوم و ملت کی فلاح و بہبود کے لیے جو کچھ بھی اقدامات کر رہی ہے میں اس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس قانو ن سے نہ صرف مسلمانوں کے شہری حقوق متاثر ہوں گے بلکہ جھگی جھوپڑیوں میں رہنے والے دلتوں اور پسماندہ ذاتیں بھی شہر بدر ہو جائیں گی ۔ اس لیے اس قانون کے خلاف ہم سب مل کر مشترکہ طور پر تحریک چلائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ 19 دسمبر کو بہار بند کا جو اعلان کیا گیا ہے ، اس کو ہر طرح کامیاب بنانے کی کوشش کریں اور ۲۱؍ دسمبر کے بہار بند کو بھی بڑے پیمانے پر کامیاب کرنے میں جٹ جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس وقت نوادہ اور گیا جا رہا ہوں، وہاں بھی اس موضوع پر اپنی پارٹی کے ورکروں،ہندو مسلم اور دلت اتحا د کے ساتھ اس آندولن کو اس وقت تک چلائیں گے جب تک یہ کالا قانون واپس نہ لے لیا جائے ۔
انہوں نے اس تحریک میں امار ت شرعیہ کے شانہ بشانہ چلنے کا بھی وعدہ کیااور کہا کہ جب اور جس وقت ہماری ضرورت محسوس کریں ، میں اپنے تمام ورکروں کے ساتھ قدم بقدم چلوں گا۔قائم مقام ناظم امار ت شرعیہ مولانا محمد شبلی قاسمی صاحب نے سابق وزیر اعلیٰ بہار کے اس جذبے کی قدر کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا ، اور کہا کہ اگر اجتماعی طور پر اس تحریک کو چلایا جائے گا تو اس دیر رس و دو ر رس اثرات مرتب ہو ں گے۔
مانجھی نے واضح کیا کہ یہ صرف مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ ملک کے تمام لوگوں بالخصوص ہمارے دلت سماج اور کمزور، غریب ، دبے کچلے لوگوں کے خلاف ایک منصوبہ بند سازش اور غیر اعلانیہ طور پر ملک کو غلام بنانے کی طرف قدم ہے ۔ مولانا نے واضح طور پر کہا کہ امارت شرعیہ نے ہمیشہ قوم و ملک اور غریب و پریشان حال لوگوں کی فکر کی ہے ،
سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ آج بھی جب ملک اور ملک کے اس دستور پر جس کو بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے بنایا تھا، حملہ کیا جا رہا ہے اور ملک کو دوسری تقسیم کی طرف لے جا یا جا رہا ہے ، امار ت شرعیہ پوری قوت کے ساتھ میدان میں کود پڑی ہے ، اور ظلم کے خلاف آواز اٹھارہی ہے ، انہوں نے میڈیا کے ایک سوال کا جواد دیتے ہوئے کہا کہ امن کی اپیل کرنے کے لیے ہمیں کیوں کہتے ہی ، ہم لوگ تو امن کی بات کرتے ہی ہیں اور کرتے ہی رہیں گے ،
انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج اور تحریک کے ساتھ ہیں ، جس میں کوئی تشدد نہ ہو، امن اور قانون کے دائرہ میں رہ کر احتجاج کریں ۔اس موقع سے سابق وزیر اعلیٰ کا دفتر امارت شرعیہ میں ان کا گرم جوشی سے استقبال ہوا ، جس میں مولانا سہیل احمد ندوی صاحب نائب ناظم امارت شرعیہ، مولانا محمد سہراب ندوی نائب ناظم امارت شرعیہ ، مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی امارت شرعیہ ، مولانا انظار عالم قاسمی نائب قاضی امارت شرعیہ اور مولانا سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت پیش پیش رہے۔